پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت پر نظرثانی کی جائے‘ ترک سفیر کا شاہ محمود قریشی کو ملاقات میں مشورہ

پیر 14 نومبر 2016 22:59

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ترک سفیر کے ساتھ ملاقات خوش آئند رہی‘ پاکستان اور ترکی کے تعلقات بہت اچھے ہیں۔ یہ بات انہوں نے پاکستان میں ترکی کے سفیر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ترک سفیر کے ساتھ ملاقات کے دوران مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی شفقت محمود اور رکن قومی اسمبلی منزہ حسن بھی ان کے ہمراہ تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ترکی کیساتھ دیرینہ تعلقات ہیں۔ 2005 کے زلزلے میں اور 2010 کے سیلاب کے موقع پر ترکی نے پاکستان کابھر پور ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات کا مقصد یہ بتانا تھا کہ ترکی کے ساتھ ہمارے کتنے اچھے تعلقات ہیں‘ یہ عوام کا عوام سے رابطہ ہے، یہ تعلقات دو بھائیوں اور دو دوستوں کے درمیان ہیں اور ہم نہیں چاہتے کہ ترک صدر کے خطاب کے بائیکاٹ کو حکومت کی جانب سے توڑ مروڑ کے پیش کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے خوشدلی سے جذبات کا اظہار کیا انہوں نے بھی اسی جذبے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ترک صدر اور عمران خان کا آپس کا بھی گہرا تعلق ہے۔منزہ حسن کے دورے کے دوران ترک صدر کے عمران خان کے بارے میں جذبات کے جواب میں عمران خان نے انکو شکریہ کا خط بھی لکھا تھا۔ ترک سفیر نے پاکستان تحریک انصاف کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کا مشورہ دیا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انکا مشورہ جذباتی اور نیک خواہشات پر مبنی تھا کیونکہ انکی خواہش ہے کہ ایسا نہ ہو کہ لوگ بین الاقوامی طور پر اسکی غلط تشریح کریں۔