امریکا میں اقلیتوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم میں 7 فی صد اضافہ،مسلمانوں کو ہدف بنانے کے واقعات بڑھ کر67 فی صد تک پہنچ گئے ہیں،ایف بی آئی

منگل 15 نومبر 2016 12:58

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2016ء) گذشتہ برس امریکا میں اقلیتوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم میں 7 فی صد اضافہ ہوا۔ امریکی تحقیقاتی ادارے’’ایف بی آئی‘‘ نے رپورٹ دی ہے کہ مسلمانوں کو ہدف بنانے کے واقعات بڑھ کر67 فی صد تک پہنچ گئے ہے۔بیورو کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد کے مطابق، گذشتہ سال نفرت پر مبنی جرائم 5479 سے بڑھ کر 5850 تک پہنچ چکے ہیں۔

برعکس اِس کے، 2014ء میں نفرت کی بنا پر جرائم 154 سے بڑھ کر 257 تک پہنچ گئے تھے۔

(جاری ہے)

سال 2015ء کے دوران مسلمانوں کے خلاف تعصب برتنے کے جرائم کی شرح 4.4 فی صد تھی، جب کہ مذہب کی بنیاد پر جرائم میں 21 فی صد اضافہ ہوا۔ستمبر2001ء کے دہشت گرد حملوں کے بعد مسلمانوں سے نفرت پر مبنی جرائم سامنے آئے۔ ایف بی آئی نے 1992 ء میں نفرت کی نوعیت کے جرائم کا ریکارڈ رکھنے کی ابتدا کی تھی۔سال 2016 میں مسلمان مخالف جرائم میں اضافہ جاری رہا مسلمان وکلا اور ماہرین نے اس کی وجہ ’اسلامو فوبیا‘ میں اضافے کو قرار دیا، جن کا سبب دہشت گرد حملے بنے اور اِن کا ارتکاب امریکا اور یورپ میں ہوا جب کہ اس معاملے کا ذکر امریکا میں ہونے والے حالیہ متنازع صدارتی انتخابات کے دوران سنا گیا۔