چین کی پاکستان میں معیاری افرادی تربیت سے چین پاک اقتصادی راہداری کو تقویت ملے گی ، پیشہ ورانہ تربیت کی فراہمی کے لیے پاکستان سے تعاون کرئے گا

گورنر بلوچستان محمد خان اور چائنہ فاونڈیشن فار ڈیویلپمنٹ اینڈ پیس کے نائب سیکرٹری جنرل جی پنگ کا مشترکہ انٹرویو

منگل 15 نومبر 2016 14:18

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 نومبر2016ء) چین کی جانب سے پاکستان میں معیاری افرادی قوت کی تربیت سے چین پاک اقتصادی راہداری کو تقویت ملے گی جبکہچائنہ فاونڈیشن فار ڈیویلپمنٹ اینڈ پیس کے نائب سیکرٹری جنرل جی پنگ پیشہ ورانہ تربیت کی فراہمی کے لیے پاکستان سے تعاون کرئے گا۔ چائنہ ریڈیوانٹر نیشنل کے مطابقچائنہ فاونڈیشن فار ڈیویلپمنٹ اینڈ پیس اور پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں واقع بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ ایند مینجمینٹ سائنسز کے درمیان ایک معاہدے پر دستخطوں کی تقریب منعقد ہوئی۔

تقریب میں گیارہویں چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے نائب چیئرمین،چائنہ فاونڈیشن فار ڈیویلپمنٹ اینڈ پیس کے ڈائریکٹر سون جیا، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی اور چین میں پاکستان کے سفیر مسعود خالد شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق یہ تربیتی مرکز پندرہ سو مربع میٹر پر محیط ہو گا اور اس کی تعمیر آئندہ برس شروع ہو گی۔ اس موقع پر بلوچستان کے گورنر محمد خان اچکزئی نے انٹر ویو دیتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان نے معاشی و تجارتی شعبے میں باہمی روابط کو فروغ دیا ہے اور اب تعلیمی میدان پر توجہ دی جا رہی ہے جو صوبہ بلوچستان کے لیے اہم ہے۔

چائنہ فاونڈیشن فار ڈیویلپمنٹ اینڈ پیس کے نائب سیکرٹری جنرل جی پنگ نے کہا کہ مستقبل میں ادارہ تعلیم ،صحت اور دیگر شعبوں میں پیشہ ورانہ تربیت کی فراہمی کے لیے پاکستان سے تعاون کرئے گا۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ عوامی سطح پر تعاون اور تبادلوں کو فروغ حاصل ہو گا۔