آر ایس ایس مختلف اوقات پربھارت کے جمہوری ،سیکولر چہرے سے نقاب کُشائی کرتی ہے، مشترکہ حریت قیادت

ہم اپنے ملی تشخص کوہندوؤں کے رنگ میں رنگنے سے بچانے کے لیے ہی آزادی چاہتے ہیں، بیان

منگل 15 نومبر 2016 14:39

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2016ء)مقبوضہ کشمیرمیں سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پرمشتمل مشترکہ حریت قیادت نے کہا ہے کہ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کا بیان کہ بھارت ایک ہندو راشٹر ہے، بھارتی حکمرانوں خاص کر سنگ پریوار کے بنیادی ایجنڈے کی عکاسی کرتا ہے ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مشترکہ قیادت نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ آر ایس ایس مختلف اوقات پر بھارت کے جمہوری اور سیکولر چہرے سے نقاب کُشائی کرکے اس کی اصل صورت کی نمائش کرتی ہے اور ہماری تحریک کے لیے جواز فراہم کرتی ہے۔

انہوںنے کہا کہ ہندو راشٹر میں صرف ہندو ہی رہ سکتے ہیں اور اسی لیے یہ لوگ مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو دیس نکال دینے کا ہر حربہ استعمال کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے مذہب، اپنے ملی تشخص اور کلچر کو ہندوؤں کے رنگ میں رنگنے سے بچانے کے لیے ہی بھارت سے آزادی چاہتے ہیں جس کے لیے خود بھارت نے ہم سے وعدہ کررکھا ہے۔ آزادی پسند قیادت نے کہا کہ ایک متنازعہ خطے کو اپنے ملک میں ضم کرنے کے اعلانات سے فسطائی ذہنیت کے یہ لوگ مسلم اکثریتی علاقے کو ہتھیانے کے بہانے تراش لیتے ہیں جبکہ یہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ خطہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر پر بھارت کا غاصبانہ فوجی قبضہ ہے اورکشمیریوں نے کبھی بھارت کے اس جبری قبضے اوراس کے اقتدارِ اعلیٰ کو قبول نہیں کیا ہے اور وہ گزشتہ 7دہائیوں سے اس کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پوری عالمی برادری کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تسلیم کرتی ہے اور کشمیریوں کو اپنے مستقبل کے تعین کا فیصلہ کرنے کی وکالت کرتی ہے۔

حریت رہنمائوں نے آر ایس ایس کی طرف سے آزادی پسند قیادت اور عوام کے ساتھ سختی سے نمٹنے کے مشورے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت اور اُن کے مقامی حاشیہ بردار پہلے ہی اس پر عمل پیرا ہیں اور وہ گزشتہ 7 دہائیوں سے کشمیریوں کے خون سے اپنے رنگ محل تعمیر کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی قبضے کے یہ مقامی چہرے اعلیٰ ترین ڈگریاں اور قانونی ماہر ہونے کا دعویٰ کرنے کے باوجود دلالی اور بہروپئے کا نیچ کام کرتے ہوئے فخر محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان پیٹ کے پجاریوں کو اقتدار اور جاہ حشمت کی ایسی لت لگ گئی ہے کہ تمام خفت، رسوائی اور ذلالت کے باوجود جھوٹی شان اور مصنوعی عزت کی خاطر اپنے ہی عوام کا خون بہاتے ہیں۔