بلوچستان میں رواں سال 300سے زائد افراد دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے

شہید ہونے والوں میں155سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ، 585سے زائد زخمی

منگل 15 نومبر 2016 16:09

بلوچستان میں رواں سال 300سے زائد افراد دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2016ء) بلوچستان میں رواں سال دہشت گردی کے واقعات میں 300سے زائد افراد لقمہ اجل بنے جن میں155پولیس، ایف سی اور لیویز اہلکار بھی شامل ہیں، صرف گزشتہ تین ماہ کے دوران تین بڑے دہشت گرد حملوں میں 180زائد افراد جاں بحق ہوئے،دس ماہ میں 585ز افرادخمی بھی ہوئے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال پہلے دس ماہ میں خودکش حملوں ،بم دھماکوں، ٹارگٹ کلنگ سمیت دہشت گردی کی145واقعات میں 240افراد جاں بحق جبکہ485افراد زخمی ہوئے۔

جبکہ ہفتہ کو خضدار کی تحصیل سارونہ کے علاقے شا ہ نورانی کے مزار میں ہونے والے خودکش حملے میں62سے زائد افراد جاں بحق اور100سے زائد زخمی ہوئے اس طرح رواں سال دہشت گردی کے واقعات میں جاں بحق افراد کی تعداد300سے زائد ہوگئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 585سے زائد بنتی ہے۔

(جاری ہے)

اعداد و شمار کے مطابق 109پولیس اہلکار ،37ایف سی اہلکار،9لیویز اہلکار وں نے دہشتگردی کے واقعات میں اپنی جانیں گنوائیں۔

جبکہ پولیس کی213اور ایف سی 36اہلکار بھی فائرنگ اور بم دھماکوں میں زخمی بھی ہوئے۔ اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ سال 2016ء دو ہزار بارہ اور دو ہزار تیرہ کے بعد اس دہائی کا سب سے ہلاکت خیز اور خونریز سال ثابت ہورہا ہے۔ 2014ء میں دہشت گردی کی281واقعات میں275افراد جاں بحق جبکہ731زخمی جبکہ 2015ء میں226واقعات میں202افراد لقمہ اجل بنے جبکہ310افراد زخمی ہوئے۔

2013ئ میں530افراد جاں بحق اور1162افراد زخمی۔2012ء میں418افراد جاں بحق اور596افراد زخمی ہوئے۔ اعداد و شمار کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت دسمبر2014ء سے دو نومبر2016تک بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پولیس، لیویز، ایف سی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے 4980انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کئے جن میں16885جرائم پیشہ عناصر گرفتار کئے گئے،آپریشنز میں568جرائم پیشہ اور دہشت گرد عناصر کو ہلاک بھی کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :