وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو، فنانشل مانیٹرنگ یونٹ اور فنانس ڈویژن کے حکام کا اجلاس، اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لئے مالی معاونت کے انسداد سے متعلق امور زیر بحث لائے گئے

منگل 15 نومبر 2016 16:14

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو، ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2016ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو، فنانشل مانیٹرنگ یونٹ اور فنانس ڈویژن کے حکام کا ایک اجلاس منگل کو ہوا جس میں میں اینٹی منی لانڈرنگ/دہشت گردی کے لئے مالی معاونت کے انسداد سے متعلق امور زیر بحث لائے گئے۔ وزیر خزانہ کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لئے مالی معاونت کے انسداد سے متعلق مختلف قوانین میں متعارف کردہ اصلاحات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ حکومت نے شفافیت اور بہتر طرزحکمرانی کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ اس سلسلے میں کمپنیز آرڈیننس 2016ء نافذ کیا گیا ہے جس میں سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کو تحقیقات کرنے اور فراڈ، منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ کے خلاف مشترکہ تحقیقات کے انعقاد کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی سرمایہ اور کالے دھن کے لئے بے نامی ٹرانزیکشنز کے استعمال کو روکنے کے لئے حال ہی میں قومی اسمبلی نے بے نامی قانون بھی پاس کیا ہے۔

اسی طرح حکومت نے پراپرٹی کی قدر کے تعین اور متعلقہ ٹیکس کے لئے بھی اقدامات کئے ہیں۔ پاکستان ٹیکس معاملات میں او ای سی ڈی کثیر الجہتی کنونشن برائے باہمی انتظامی معاونت کا بھی رکن بن گیا ہے، اس کے علاوہ کمپنیز گلوبل رجسٹر آف بینیفیشل اونر شپ جیسے نئے اقدامات بھی کئے گئے ہیں جس سے بدعنوانی کے خاتمے اور آف شور سرمایہ کاریوں سے متعلق چیلنجز کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ گورننس میں شفافیت کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب کے ساتھ ساتھ قانون سازی سمیت مختلف اصلاحات و اقدامات کے نتیجے میں دہشت گردی کی لعنت اور دہشت گردی کے لئے مالی معاونت میں موثر کمی لائی گئی۔ انہوں نے اجلاس کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ ان قوانین اور اقدامات کے موثر اور تیز نفاذ کو یقینی بنائیں تاکہ ان کے مطلوبہ مقاصد حاصل کئے جا سکیں۔ انہوں نے نظام کو مزید مضبوط بنانے اور بہتری لانے کے لئے کوششیں کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے موثر تجاویز دی جائیں۔ اجلاس میں وزارت خزانہ، ایف بی آر اور ایف ایم یو کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :