ایف ٹی اے معاہدے کی تکمیل سے گاڑیوں کے پرزہ جات بنانے والی صنعتیں زبوں حالی کا شکار ہوجائیں گی، غضنفر علی خان

منگل 15 نومبر 2016 18:06

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2016ء) تھائی لینڈ سے متوقع فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے طے پانے سے مقامی آٹو موٹیو پارٹس کی صنعت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ یہ بات کورنگی ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر اور فیڈریشن کی قائمہ کمیٹی برائے آٹو موٹیو کے چیئرمین غضنفر علی خان نے آٹو انڈسٹری سے وابستہ صنعتکاروں سے ملاقات کے موقع پر کہی۔

انہوں نے کہا کہ 16 سے 18 نومبر کو ای ڈی بی تھائی لینڈ میں ایف ٹی اے کے تحت معاہدہ کرنے جا رہا ہے اور اگر یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان پایہ تکمیل تک پہنچ جاتا ہے تو اس معاہدے کی رو سے گاڑیوں کے پرزہ جات کی درآمد پر آٹو پارٹس پر اگر ٹیکس کی ڈیوٹی کم ہو جائے گی تو اس کی وجہ سے پیداواری لاگت میں خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آئے گی کیونکہ پاکستان میں سالانہ 2.6 ملین افراد آٹو انڈسٹری کی صنعت سے وابستہ ہیں جبکہ 180 بلین کی سرمایہ کاری اور 80 بلین کی خطیر رقم سرکاری خزانے کو ٹیکس کی مد میں جمع کراتے ہیں۔

(جاری ہے)

غضنفر علی خان نے کہا کہ آٹو پالیسی پہلے ہی تاخیر سے جاری ہوئی جبکہ 2016ء تا 2021ء کی جاری کردہ آٹو پالیسی میں سرمایہ کاروں کے ساتھ فروخت کنندگان کو بھی مراعات دی گئی ہیں۔ اگریہ معاہدہ طے پاگیا تو گاڑیوں کے پرزہ جات بنانے والی صنعتیں زبوں حالی کا شکار ہو جائیں گی کیونکہ وینڈر آٹو موبائل انڈسٹری میں ایک بہت بڑی سرمایہ کاری کرنے جا رہا ہے۔