جماعت اسلامی کے زیراہتمام منعقدہ آل پارٹیزکانفرنس کا انعقاد

مغربی راہداری بارے خیبرپختونخواکی تمام سیاسی جماعتیں وغیرسرکاری ادارے ایک صف میں کھڑے ہیں،مغربی روٹ پر تمام لازمی اقدامات کیساتھ کام شروع کیاجائے ڈیرہ اسماعیل خان تاپشاورانڈس ہائی وے کو مغربی روٹ کاحصہ قرار دیکر6رویہ کیاجائے ،منصوبے میں شامل ریلوے لائن،گیس پائپ لائن ،فائبرآپٹک کیبل کے آغاز کیلئے ٹائم لائن دیا جائے ،صنعتی بستیوں بارے خیبرپختونخواحکومت کیساتھ مشاورت کی جائے،مشترکہ اعلامیہ

منگل 15 نومبر 2016 18:27

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2016ء) جماعت اسلامی کے زیراہتمام منعقدہ آل پارٹیزکانفرنس میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیاگیاہے کہ مغربی راہداری کے حوالے سے خیبرپختونخواکی تمام سیاسی جماعتیں وغیرسرکاری ادارے ایک صف میں کھڑے ہیں وزیراعظم28مئی کے اپنے اعلان کو حتمی شکل دے کیونکہ اس اعلان کو بدقسمتی سے تاحال عملی جامہ نہیں پہنایاگیا اگرصوبے کو اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ سے محروم رکھاجاتاہے تو صوبے کے تمام سیاسی جماعتوں آئینی ، قانونی،سیاسی اور اخلاقی راستہ اختیار کرینگے۔

جماعت اسلامی کے زیراہتمام آل پارٹیزکانفرنس میں مسلم لیگ ن اورپختونخواملی عوامی پارٹی کے علاوہ سولہ سیاسی جماعتوں اور دیگرتنظیموں نے شرکت کی۔اے پی سی کے آغازپر پیپلزپارٹی کے رہنما جہانگیربدر،گڈانی شپ کے مزدوروں،شاہ نورانی درگاہ کے شہداء اور لائن آف کنٹرول پر شہیدہونیوالے فوجیوں کیلئے اجتماعی دعاکی گئی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پیپلزپارٹی کے ظاہرعلی شاہ ،اے این پی کے میاں افتخارحسین ،جے یوآئی کے گل نصیب خان،ق لیگ کے انتخاب چمکنی ، مزدورکسان پارٹی کے افضل خاموش،تحریک انصاف کے عاطف خان اور شہرام ترکئی،اے این پی ولی کے فریدطوفان اوردیگرسیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے شرکت کی۔

کانفرنس کے اختتام پرمشترکہ اعلامیہ میں مطالبہ کیاگیاکہ اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ پر تمام لازمی اقدامات کے ساتھ کام شروع کیاجائے اوروزیراعظم کے اسی اعلان پر من وعن عمل کیاجائے ،ڈیرہ اسماعیل خان تاپشاورانڈس ہائی وے کو مغربی روٹ کاحصہ قرار دیتے ہوئے چھ رویہ کیاجائے اس منصوبے میں شامل ریلوے لائن،گیس پائپ لائن ،فائبرآپٹک کیبل کے آغاز کیلئے ٹائم لائن دیا جائے اور صنعتی بستیوں کے حوالے سے خیبرپختونخواحکومت کے ساتھ مشاورت کی جائے۔

اسی طرح ہائی پاورٹرانسمیشن لائنیں بچھانے اور صوبے کے موجودہ ٹرانسمیشن لائن کو اپ گریڈکیاجائے اے پی سی اعلامیہ کے مطابق چکدرہ کالام اورخوازہ خیلہ بشام ایکسپریس وے کی تعمیر کوپہلی ترجیح دی جائے اور وسطی ایشیاء ممالک سے منسلک کرنے کیلئے چکدرہ چترال شندور اور گلگت ایکسپریس وے کواقتصادی راہداری کے روٹ کاحصہ بناتے ہوئے متبادل راستے کے طورپر اپنایا جائے۔

پشاورڈیرہ اسماعیل خان چھ رویہ موٹروے کو تین مقامات پر فاٹاسے منسلک کیاجائے اور پشاورکواورینج لائن کی طرز پرمغربی راہداری سے منسلک کیا جائے۔اسی طرح طورخم ریلوے لائن کو سی پیک کے معیارکی ریلوے لائن بنایاجائے اے پی سی کے اعلامیہ میں توانائی کے متعلق کہاگیاکہ کوئلہ اور دیگر ذرائع سے توانائی کے منصوبوں کے بجائے خیبرپختونخوامیں پن بجلی کے منصوبوں پر کام کاآغازکیاجائے اس وقت صوبے میں دس ہزار میگاواٹ بجلی بنانے کی صلاحیت ہے اس لئے پن بجلی منصوبے کیلئے پانچ ارب ڈالر مختص کیے جائیں صوبے کے تمام پن بجلی منصوبوں کوبھی سی پیک کاحصہ بنایاجائے اوراقتصادی راہداری کیلئے لوگوں سے زورپرزمین لینے کے بجائے انہیں متعلقہ زمین کی مارکیٹ ریٹ کے مطابق قیمت دی جائے ۔