کرپشن میں ملوث شخص کی گرفتاری کیلئے کسی صوبائی یا وفاقی اتھارٹی کی اجازت کی ضرورت نہیں ،الطاف احمد باوانی

اندورن سندھ کے چار بڑے سیاستدان کیخلاف بھی اس وقت کرپشن کے الزامات کے تحت تحقیقات جا ری ہیں،ڈائریکٹرنیب سکھر ریجن

منگل 15 نومبر 2016 18:36

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2016ء) ڈائریکٹر نیب سکھر ریجن الطاف احمد باوانی نے کہا ہے کہ کسی بھی کرپشن میں ملوث شخص کو گرفتارکرنے کے لیے ہمیں کسی صوبائی یا وفاقی اتھارٹی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے سکھر ، لاڑکانہ اور نواب شاہ ڈویزن کے لوکل گورنمنٹ کے اداروں اور وفاقی و صوابئی محکموں میں کا فی کرپشن ہو ئی ہے تاہم ہمارا فوکس فی الحال کرپشن کے بڑے بڑے کیسز ہیں جن پر ہم کام کررہے ہیں اندورن سندھ کے چار بڑے سیاستدان کو خلاف بھی اس وقت کرپشن کے الزامات کے تحت تحقیقات جا ری ہیں جبکہ متعدد موجودہ و سابق ایم این ایز اور ایم پی ایز کے خلاف بھی انکوائریز چل رہی ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں اپنے دفتر میں نیب سکھر ریجن کی سالانہ کا رکردگی رپورٹ میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہو ئے کیا انہوں نے مزید بتایا کہ نیب سکھر کو اس وقت تک پانچ ہزار ساٹھ سے زائد کرپشن کی شکایات ملی ہیں جس میں سنتالیس پر ہم نے ریفرنس داخل کیے ہیں جس میں سترہ پر تو فیصلہ بھی آچکا ہے انہوں نے بتا یا کہ ابت تک نیب کی جانب سے کرپشن میں ملوث 199 افراد کے گرفتاری کے احکامات جا ری کیے گئے ہیں جس میں ایک سو اسی کے نیب عدالت نے بھی وارنٹ جا ری کیے ہیں انیس ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ایک سو اسی نے عدالتوں سے ضمانتیں کرا رکھی ہیں ابتک پلی با رگینغ اور دیگر ذرائع سے ملزمان سے سو ملین روپے سے زائد کی رقم وصولکر کے واپس قومی خزانے میں جمع کرادی گئی ہے جبکہ سیپکو کے ساتھ بجلی کے نادھندگان کے کلاف کا روائی کے دوران تین سو پچانوے ملین روپے کی رقم بھی وصول کی گء ہے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اختیار ہے کہ ہم اپنے چئیر مین کی اجازت سے کوئی بھی کیس ایف آئی اے یا انٹی کرپشن سے لے سکتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ نیب ملک میں کرپشن کے خلاف شعور بیدارکرنے کے لیے کوشاں ہے اس سلسلے میں اسکولوں ، کا لجوں اور یو نیورسٹیز کی سطح پر سیمینار ورکشاپس منعقد کی جا رہی ہیں اور وہاں پر کریکٹر سوسائٹی بلڈنگز بھی بنائی جا رہی ہیں اور اب تک سکھر ریجن میں ایک سو اٹھا ئیس کریکٹر سوسئٹیزبلڈنگزبنا دی گئی ہیں جس کے تحت ابھی سے نوجوان نسل میں کرپشن کے ناسور کے خلاف نفرت پیداکرنا اور اس کے نقصانات سے انہیں آگاہ رکھنا ہے ان کا کہنا تھا کہ معاشرے سے کرپشن کے خاتمے کے لیے لوگوں اور میڈیا کے کردار کی ضرورت ہے ان کا کہنا تھا کہ سکھر میں کچہ بندر کے متاثریں کو معاوضے کی ادائیگی کے حوالے سے بھی ایک انکوائری چل رہی ہے جبکہ نساسک کے خلاف بھی چار تحقیقات چل رہی ہیں جن پر جلد نیب کا روائی کریگی ۔

متعلقہ عنوان :