حلیم عادل شیخ کی درگاہ شاہ نورانی پر خود کش دھماکے سے ہلاک ہونے والوں کے متاثرہ خاندانوں سے ملاقاتیں

ْملیر میںایک ہی خاندان کی تین خواتین کے جابحق ہونے والے متاثرہ خاندان سے ملاقات میں تعزیت دہشت گردانتہا پسندی کے لیے ایسی جگہوں کا انتخاب کررہے ہیںجوشہری سہولیات سے دور ہو ‘عوام کا رویہ بتاتا ہے کہ شریف برادران سے اس ملک کے لوگ مکمل طور پر بیزار ہوچکے ہیں‘دہشت گرد حکومت کی غفلت کا فائدہ اٹھارہے ہیں ،حلیم عادل شیخ

منگل 15 نومبر 2016 20:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 نومبر2016ء) پی ٹی آئی سندھ کے سینئر نائب صدر حلیم عادل شیخ ملیر کے علاقے میمن گوٹھ میں درگاہ شاہ نوارانی میں خودکش دھماکے سے جابحق ہونے والی ایک ہی خاندان کی تین خواتین کے ورثاء سے تعزیت کرنے ان کی رہائش پر پہنچ گئے ،سانحے پر گہرے رنج وغم کا اظہارکرتے ہوئے جابحق افراد کے لیے مغفرت کی دعا بھی کی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پران کے ہمراہ طارق بلوچ ،عطابروہی ،قربان ابڑو،معیز بلوچ،یاسر بلوچ،غلام سرورڈاھری ،جاوید اعوان سمیت دیگر پی ٹی آئی کے رہنما بھی موجود تھے جبکہ علاقہ معززین کی بڑی تعداد ان کے گھر کے باہر جمع تھی ،متاثرہ خاندان سے ملاقات میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو اس وقت انتہا پسندوں کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے اس وقت پاک فوج دہشت گردی کے خلاف عوام کی امنگوں کے مطابق کام کررہی ہے اس کے برعکس حکومت شروع دن سے ہی نیشنل ایکشن پلان سے بھاگ رہی ہے ،شریف برادران کی موجودگی میں عوام اسی طرح دھماکوں کی نظر ہوتے رہینگے کیونکہ یہ لوگ کسی بھی حال میں سنجیدہ نہیں ہیں شاہ بلاول کی دگارہ کو خون میں نہلانے والوں کے خلاف حکومت نے ابھی تک کوئی بڑا پیغام بھی نہیں جاری کیا ہے جس سے اندازہ لگایا جاسکتاکہ حکومت کو ہوش آگیاہو،عوام کے رویئے سے محسوس ہوتاہے کہ اس وقت لوگ شریف برادران کی سیاست سے مکمل طورپر بیزار ہیں ،حل تویہ ہی ہے کہ مزید ایسے واقعات سے بچنے کے لیے اب ریاست کو چوکنا ہوکر رہنا پڑے گا،انہوں نے کہاکہ محسوس ہوتا ہے کہ دہشت گردانتہا پسندی کے لیے ایسی جگہوں کا انتخاب کررہے ہیں جہاں عوام زیادہ ہو مگر حکومت کی رسائی دور دور تک نہ ہو اور یہ مقام شہری سہولیات سے بھی دور ہو ،لہذا عوام کو بھی چاہیے کہ وہ اپنی مدد آپ کے تحت جس قدر ہوسکے اپنی اور دوسروں کی مدد میں پیش پیش رہے ، انہوں نے مزید کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ دہشت گرد حکومت کی غفلت کا فائدہ اٹھارہے ہیں،بجائے اس کے حکومت درگاہوں اور مساجد سمیت بازاروں کی سیکورٹی کو موثر بنائے ایسے میں وہ اپنے ارد گر د سیکورٹی کا جال بچھا کر اپنی ہی حفاظت کو غنیمت سمجھتے ہیں اور عوام کو ان دہشت گردوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا جاتاہے ۔