لاہور ہائیکورٹ، احتجاجی ڈاکٹرز کیخلاف سخت کارروائی اور مقدمات درج کرنے کی درخواست پر سماعت

پی ایم ڈی سی ،چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری صحت سمیت دیگر فریقین سے دو ہفتوں میں جواب طلب

منگل 15 نومبر 2016 20:59

لاہور ہائیکورٹ، احتجاجی ڈاکٹرز کیخلاف سخت کارروائی اور مقدمات درج ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 نومبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے احتجاجی ڈاکٹرز کیخلاف سخت کارروائی اور مقدمات درج کرنے کی درخواست پر پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل، چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری صحت سمیت دیگر فریقین سے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔

(جاری ہے)

فاضل عدالت نے سید نجف عباس شاہ ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی طرف سے حامد مقبول بھٹی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ینگ ڈاکٹرز نے لاہور کے ہسپتالوں اور سڑکوں کو مفلوج کر دیا، تمام بڑے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث ایمرجنسی اور آوٹ ڈور سروسز بند رہیں، قانون کے تحت ڈاکٹرز کسی بھی صورت سروسز بند نہیں کر سکتے، ایمرجنسی سروس بند ہونے کے باعث لاہور میں تین ہلاکتیں ہوئیںں،اسلیے ینگ ڈاکٹرز کی مجرمانہ غفلت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، ڈاکٹرز کی غفلت اور ہڑتال کی وجہ سے ہزاروں مریض دربدر ہوئے، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل ایسوسی ایشن بھی ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ برابر کی شریک ہے، انہوں نے استدعا کی کہ ہڑتالی ڈاکٹرز کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور مقدمات درج کرنے کا حکم دیا جائے ، ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل، چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری صحت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔

(بخت گیر)