درہ آدم خیل ، کوئلہ کان میںزہریلی گیس بھر نے سے تین مزدور جاں بحق

میتیں شانگلہ کے علاقے باسی اور پیر خانہ پہنچا دی گئی،سپردخاک

منگل 15 نومبر 2016 21:02

الپوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 نومبر2016ء) ہنگو ایجنسی کے علاقے درہ آدم خیل کے کوئلہ کان میںزہریلی گیس بھر جانے سے شانگلہ کے تین مزدور جاں بحق ۔میتیں شانگلہ کے علاقے باسی اور پیر خانہ پہنچا دی گئی۔نماز جنازے کے بعد میتیوں کو ان کی ابائی قبرستا نوں میں سپرد خاک کر دیا گیا،علاقے میں انتہائی افسوس کا عالم،ہر چہرہ افسردہ اور ہر انکھ اشکبار۔

جان بحق ہونے والوں میںیوسی پیرخانہ کے علاقہ نڑیدلے کے دو رہایشی کان کن حنیف اللہ ولد محمد حلیم ،شریف اللہ جبکہ ایک کا تعلق باسی الپوری سے ہے جاں بحق ہوگئے ۔ شانگلہ کی مختلف سیاسی اور سماجی رہنماوں کا واقعہ پر اظہار افسوس۔ یاد رہے کہ اس سال ضلع شانگلہ اپنی نوعیت کا یہ اٹھواں واقعہ ہے جس میں مسلسل مزدوروں کی ہلاکت نے ایک بھونچال بھرپا کی ہے،جوانوں کی پے درپے لاشوں کی وجہ سے اس صنعت میں کام کرنے والے لوگوں کے اندر بے چینی بڑھتی چلی جا رہی ہے تاہم روزگار کا متبادل نہ ہونے کیو جہ سے لوگ اس صنعت کے علاوہ زندگی کا دوام برقرار نہیں رکھ سکتے،شانگلہ کی 70فیصد سے ذائدمزدوراپنی بچوں کی پیٹ پالنے کیلئے ملک کے مختلف کوئلہ کانوں میںمزدوری کرتے ہیںاور ہر ماہ ملک کے مختلف کوئلہ کانوں سے مزدوروں کی لاشیں پہنچائی جاتی ہیںابھی تک کوئلہ کان کے ان مزدوروں کی بہتری کیلئے کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے حکمران یا تو بے بس نظرآرہے ہیںیا انہیںشانگلہ کے ان غریب مزدوروں کی کوئی فکر نہیںنہ ان غریب اور بے چارے مزدوروں کی بچّوں کیلئے فری تعلیم کا کوئی انتظام موجود ہیں۔

(جاری ہے)

فاٹا سیکرٹریٹ میں تعنیات افسران کی کارکردگی بھی صفر ہے متعلقہ ٹھیکداران سے باقاعدہ کمیشن وصول کرکے بے کار اور خراب مائنوں کو چالو کیاہوا ہے ۔ان غریب مزدوروں کے ساتھ ہمیشہ ظلم کیا گیا اور کیا جارہا ہے کوئی پوچھنے والا نہیں۔حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ا ن غریب مزدوروں کی بہتری کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائیںاور غیر قانونی مائنز کو بند کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :