وزیراعظم کی ہدایت پر عوام کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہر قسم کا ریلیف فراہم کیا جارہا ہے،اسحاق ڈار

جنوبی ایشیاء کے ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم ہیں موسم سرما میں مقامی صارفین کی جانب سے گیس کے زائد استعمال کی وجہ سے سپلائی بڑھ گئی ہے، وزارت مقامی لوگوں اور انڈسٹری کو گیس کی سپلائی برقرار رکھنے کیلئے متعدد اقدامات کر رہی ہے، وزیر خزانہ

منگل 15 نومبر 2016 21:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 نومبر2016ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر عوام کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہر قسم کا ریلیف فراہم کیا جارہا ہے،جنوبی ایشیاء کے ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم ہیں۔منگل کو وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے وفاقی وزیر پٹرولیم وقدرتی گیس شاہد خاقان عباسی نے ملاقات کی،جس میں وزارت پٹرولیم کی جانب سے شروع کئے گئے مختلف اقدامات پر بات چیت کی گئی۔

وزیرخزانہ نے وزیرپٹرولیم خاقان عباسی کے ساتھ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں شیئر کیں جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں خطے کے دوسرے ممالک کی نسبت سب سے کم ہیں۔وزیراعظم کی ہدایت پر عوام کو پٹرولیم مصنوعات پر ہر قسم کا ریلیف مہیا کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے وزارت پٹرولیم کو پٹرولیم کے نئے ذخائر دریافت کرنے پر مزید توجہ دینے کی ہدایت کی تاکہ کم سے کم آئل درآمد کرکے ملکی خزانے پر بوجھ کم کیا جاسکے۔

اس موقع پر وزیرپٹرولیم نے آئل کی قیمتوں میں استحکام برقرار رکھنے اور صارفین کو فائدہ پہنچانے پر وفاقی وزیر خزانہ کی کارکردگی کو سراہا۔انہوں نے وزیرخزانہ کے ساتھ مجموعی گیس سپلائی پربات چیت کی۔انہوں نے کہا کہ موسم سرما میں مقامی صارفین کی جانب سے گیس کے زائد استعمال کی وجہ سے سپلائی بڑھ گئی ہے اور وزارت مقامی لوگوں اور انڈسٹری کو گیس کی سپلائی برقرار رکھنے کیلئے متعدد اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت پٹرولیم ملک میں آئل گیس کی نئی دریافت میں سرمایہ کاری کے حوالے سے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔دریں اثناء وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کی ،جس میں ایف بی آر ،فنانشنل مانیٹرنگ یونٹ اور دیگر وزارتوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

وزیرخزانہ کو منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت کے حوالے سے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے گڈگورننس اور شفافیت کو بڑھانے کیلئے مختلف اقدامات کئے ہیں،کمپنیز آرڈیننس 2016 حال ہی میں نافذ کیا گیا ہے جس میں ایس ای سی پی کو منی لانڈرنگ،دہشتگردوں کی مالی معاونت اور فراڈ کے کیسز میں مشترکہ تحقیقات کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔قومی اسمبلی کی کمیٹی نے بے نامی قانون پاس کردیا ہے جس سے ملک میں بلیک منی کے خلاف کارروائی کی جاسکے گی۔حکومت نے پراپرٹی اور ٹیکس کے معاملات کے حوالے سے بھی متعدد اقدامات کئے ہیں۔پاکستان او ای سی ڈی کا ممبر بن گیا ہی۔۔۔(ولی)