کوہاٹ میں نئی تعمیر شدہ پولیس اسسٹنس لائن اور تنازعات کے حل کے کونسل کا افتتاح

منگل 15 نومبر 2016 22:01

ْ کوہاٹ۔15نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2016ء) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان دُرانی نے کوہاٹ کا دورہ کیا۔ جہاں انہوں نے پولیس اسسٹنس لائن اور تنازعات کے حل کے کونسلوں کی نئی تعمیر شدہ کمپلیکس کا افتتاح کیا ۔ واضح رہے کہ تنازعات کے حل کے کونسلوںاور پولیس اسسٹنس لائن کے اقدامات کا آغاز خیبر پختونخوا میں 2014 میں عوام کے اشتراک سے ان کی بہتر خدمت کے پیش نظرکیا گیا۔

نئی تعمیر شدہ کمپلیکس میں منتقل ہونے سے پولیس اسسٹنس لائن اور تنازعات کے حل کے کونسل کے استعداد کار اور عوام کی بہتر خدمت میں نمایاں بہتری آئیگی اور عوام کو جدید سہولیات سے آراستہ بہتر ماحول فراہم کریگی۔ صوبائی وزیر قانون، سابق چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ ( ریٹائرڈ) ابن علی، سابق گورنر خیبر پختونخوا لیفٹیننٹ جنرل(ریٹائرڈ) افتخارحسین شاہ، رکن قوامی اسمبلی شہریار آفریدی، ضلع ناظم کوہاٹ مولانا نیاز، تنازعات کے حل کے کونسلوں کے ارکان ، مقامی عمائدین اور تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مقررین /شرکاء نے اپنے خطاب میں خیبر پختونخوا پولیس کی جانب سے شروع کردہ اصلاحات اور عوام کی بہتر خدمت کے لیے اُٹھائے گئے اقدامات پر فورس کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ پولیس اسسٹنس لائن کا بنیادی مقصد کوہاٹ کے شہریوں کو بہترین، آسان اور آرام دہ ماحول میں پولیس سے متعلق روزمرہ معاملات میں خدمت کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔

پولیس اسسٹنس لائن کوہاٹ میں عوام کو چوری، گم شدہ، اشیاء کی رپورٹنگ، کرایہ کے عمارتوں کی رپورٹنگ، قومی شناختی کارڈ کی تصدیق، گاڑیوں کے دستاویزات کی تصدیق، پولیس کیرکیٹر سرٹیفکیٹ کی تصدیق، پولیس سیکورٹی کلیرنس سرٹیفکیٹ، گم شدہ بچوں اورقانونی مشوروں کی خدمات فراہم کی جارہی ہیں۔ پولیس اسسٹنس لائن اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے۔ جہاں ایک چھت کے نیچے عوام کو پولیس سے متعلق روز مرہ معاملات اورمسائل حل کرنے کی خدمات مقررہ وقت کے اندر مختصر ترین وقت میں فوری فراہم کی جارہی ہے۔

اسی طرح پولیس اسسٹنس لائن میں مندرجہ بالا خدمات کے بارے میں جب ایک دفعہ درخواست پیش کیجاتی ہے تو پھر یہ پولیس اسسٹنس لائن کے عملے کی ذمہ داری بنتی ہے۔کہ وہ اس میں ہونے والی پیش رفت کا فالو آپ کریں اور مقررہ وقت کے اندر مطلوبہ کاروائی کے عمل کو یقینی بنائیں۔ پولیس اسسٹنس لائن کے قیام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے آئی جی پی ناصر خان دُرانی نے کہا کہ پولیس اسسٹنس لائن شروع کرنے کا فیصلہ عام شہریوں کو پولیس سے متعلق اپنے روزمرہ درپیش مسائل و مشکلات کے پیش نظر کیا گیا۔

افتتاحی تقریب کے دوران آئی جی پی اور شرکاء کو تنازعات کے حل کے کونسل کے فرائض اور کارکردگی کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ شرکاء کو بتایا گیا کہ 2014 میں اپنے قیام سے لیکر کوہاٹ کے کونسل میں مجموعی طور پر 557 درخواستیں موصول ہوئیں۔ جن میں 413 تنازعات فریقین کے باہمی رضامندی سے احسن طریقے سے حل کئے گئے۔18 تنازعات قانونی کارہ جوئی کے لیے آگے بھیجوائے گئے۔

جبکہ 126 تنازعات پر کاروائی جاری ہے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں آئی جی پی اورشرکاء نے کوہاٹ ڈی آر سی کے ممبران کے گراں قدر خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔آئی جی پی نے کہا کہ عام کریمینل جسٹس فورموں میں بے تحاشا مقدمات کی وجہ سے انصاف کی سستی اورفوری فراہمی کو یقینی بنانا بہت مشکل ہو گیا تھا۔ اور اُمید ظاہر کی کہ ڈی آر سی کوہاٹ تنازعات کے پُر امن تصفیے کے لیے عوام کی خدمت بہتر اندازمیں جاری و ساری رکھے گی۔

متعلقہ عنوان :