9 نومبر 1947ء کو بھارت نے جونا گڑھ پر زبردستی قبضہ کیا جو کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ور زی ہے
جارحیت کے اس عمل کو دنیا کی کوئی کمیونٹی برداشت نہیں کر سکتی‘ جونا گڑھ کا کیس اقوام متحد میں موجود ہے ‘ نواب آف جونا گڑھ نے 1947ء میں پاکستان سے الحاق کیا تھا ‘ پاکستان کو اس فیصلہ پر بین الاقوامی ا ور مقامی سطح پر زیادہ سنجیدہ ہونا چاہیے ‘ دوسرے صوبوں کی طرح اسلام آباد میں ہائوس آف جونا گڑھ بھی ہونا چاہیے نواب آف جونا گڑھ جہانگیر خان جی کا جونا گڑھ پر بھارت کے قبضے سے متعلق سیمینار سے خطاب
منگل 15 نومبر 2016 22:06
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 نومبر2016ء) نواب آف جونا گڑھ جہانگیر خان جی نے کہا ہے کہ 9 نومبر 1947ء کو بھارت نے جونا گڑھ پر زبردستی قبضہ کیا جو کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ور زی ہے ‘ جارحیت کے اس عمل کو دنیا کی کوئی کمیونٹی برداشت نہیں کر سکتی‘ جونا گڑھ کا کیس اقوام متحد میں موجود ہے ‘ نواب آف جونا گڑھ نے 1947ء میں پاکستان سے الحاق کیا تھا ‘ پاکستان کو اس فیصلہ پر بین الاقوامی ا ور مقامی سطح پر زیادہ سنجیدہ ہونا چاہیے ‘ دوسرے صوبوں کی طرح اسلام آباد میں ہائوس آف جونا گڑھ بھی ہونا چاہیے۔
وہ منگل کو مسلم انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام مسٹ یونیورسٹی میں جونا گڑھ پر بھارت کے قبضے سے متعلق سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میرے دادا جونا گڑھ کو تجارت کا مرکز بنانا چاہتے تھے ۔(جاری ہے)
جونا گڑھ اس وقت بہت ترقی کے حوالے سے بہت ایڈوانس ریاست تھی اور پانچویں امیر ترین ریاست تھی۔ تقسیم کے وقت نواب آف جونا گڑھ مہابت خان جی نے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا مگر بھارت نے زبردستی فوج کے ذریعے جونا گڑھ پر قبضہ کر لیا۔
انہوں نے کہاکہ کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا کہ بھارت ایسا کرے گا۔ جونا گڑھ کا کیس اقوام متحد میں موجود ہے پاکستان اسے سپورٹ کرتا ہے مگر حکومت کو اس مسئلہ پر زیادہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ جونا گڑھ سے آئے ہوئے لوگوں نے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس موقع پر میجر جنرل (ر) علی باز نے کہا کہ 200 سال تک جونا گڑھ پر مسلم نوابوں کی حکمرانی کی ہے مگر کچھ دہائیوں سے جونا گڑھ کو بھولتے جا رہے ہیں۔ ہمیں نوجوان نسل کو جو نا گڑھ کے بارے میں آگاہی دینا چاہیے۔ قاس مسئلے پر سیمینار اور میٹنگز ہونی چاہئیں۔ سوشل میڈیا پر بھی اس مسئلے کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ سابق رکن قومی اسمبلی پرنس عدنان اورنگزیب نے کہا کہ جونا گڑھ کا مسئلہ آہستہ آہستہ ہماری نظروں سے اوجھل ہوتا جا رہا ہے۔ جونا گڑھ کو اس وقت پاکستان کا پانچواں صوبہ ہونا چاہیے تھا۔ سابق وزیر قانون احمر بلال صوفی نے کہا کہ پاکستان کو جونا گڑھ کے معاملے پر جارحانہ پالیسی اپنانی چاہیے اور بین الاقوامی سطح پر جونا گڑھ کا مقدمہ لڑنا چاہیے۔ …(رانا+ ع ا)متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
سپریم کورٹ کا تمام عمارتوں اور سڑکوں سے رکاوٹیں و تجاوزات ہٹانے کا حکم
-
ملالہ کی اسرائیل کی مذمت، غزہ کی حمایت کا اعادہ
-
غزہ کی جنگ انٹرنیشنل ورلڈ آرڈر کے لیے ساکھ کی جنگ بن گئی ہے، شیری رحمن
-
خدشات ہیں شبِ برات پر بشری بی بی کے کھانے میں زہر ملایا گیا،مشال یوسف زئی
-
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا
-
شیرافضل مروت کی قصورمیں درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت منظور
-
2023میں پاکستان کو 2 ارب 35 کروڑ ڈالرز فراہم کیے، ایشیائی ترقیاتی بینک
-
پولیس یونیفارم پہننا جرم ہے جس کی قانون میں سزا ہے،یاسمین راشد
-
سرکاری ادارے ملازمین کو پال رہے، ان کو بٹھا کر تنخواہیں دی جارہی ہیں، چیف جسٹس
-
عدالت نے عمران خان و بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں اور آفیشلز کیخلاف بیان دینے سے روک دیا
-
نواز شریف ملکی مفاد کی خاطرعمران خان سے بات چیت کیلئے تیار ہیں،رانا ثناءاللہ
-
پولیس وردی پہننے پر مریم نواز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.