سندھ کے عوام کی خوشحالی کیلئے دھابے جی میں چائنہ پاکستان انڈسٹریل زون کے قیام کے منصوبے کو حتمی شکل دیدی ہے ‘ کیٹی بندر کے منصوبے کو بھی ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی چینی وفد سے ملاقات کے دوران بات چیت

منگل 15 نومبر 2016 22:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 نومبر2016ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت نے پاکستان اور سندھ کے عوام کی خوشحالی کے لئے دھابے جی میں چائنہ ۔ پاکستان انڈسٹریل زون (CPIZ)کے قیام کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی ہے اورکیٹی بندر کے منصوبے کو بھی ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے،وہ منگل کووزیراعلیٰ ہائوس میں چین کے سفیر سن ویڈونگ کی سربراہی میں آنے والے ایک چینی وفد سے باتیں کررہے تھے، اجلاس میں صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو، میر ہزار خان بجارانی ، قائم مقام چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن ، سیکریٹری انرجی آغا واصف اور دیگر شریک تھے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے دھابے جی میں چائنہ ۔ پاکستان انڈسٹریل زون (CPIZ)کے قیام کے لئے زمین مختص کر دی ہے ۔

(جاری ہے)

اس زون کے ذریعے چین کے اور دیگر سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کے لئے راغب کیا جائیگا اور یہ کراچی کے بہت نزدیک بھی ہے اور کیٹی بندر کے مجوزہ منصوبے پر سمندر اور سڑکوں کے روٹس کے ذریعے تجارت ہو سکے گی۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ انکی ٹیم جسکی قیادت سیکریٹری انرجی آغا واصف کر رہے تھے نے حال ہی میں چائنہ کا دورہ کیا تھا اور ایک ٹرانسپورٹ سے متعلق ایک اہم اجلاس میں شرکت کی تھی انہوں نے وہاں دیگر اجلاسوں میں کیٹی بندر سے متعلق بات کی تھی جس کے بعد اب کیٹی بندر منصوبے کو اجلاس کے منٹس میں شامل کر لیا گیا ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ پروجیکٹ کی تجویز کو اب آفیشل حیثیت حاصل ہو گئی ہے ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سی پی ای سی جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی(JCC)کا اجلاس چائنہ میں آئندہ ماہ ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی ٹیم کو پہلے سے ہی ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ کیٹی بندر کی بطور کمرشل پروجیکٹ کے تفصیلی فزیبلٹی تیار کر کے وہاں پیش کریں ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس منصوبی پر اگر جناب چین کے سفیر سندھ حکومت کے ساتھ تعاون کریں تو اسے سی پی ای سی (CPEC) میں شامل کرلیا جائے گا،چین کے سفیر نے وزیراعلیٰ سندھ سے کہا کہ وہ ان کے ساتھ مکمل تعاون کرینگے ۔

کیونکہ آپ بہت محنت اور شاندار طریقے سے کام کر رہے ہیں،لہذا میں آپ کے ساتھ تعاون کرونگا اور انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو کہا کہ منصوبے کی تفصیلات انہیں بھیجیں،وزیراعلیٰ سندھ نے کیٹی بندر منصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ وہاں پر ایک کول جے ٹی (Coal Jetty ) ہوگی جہاں سے کوئلہ برآمد بھی کیا جائیگا اور جہاں پر پہلے مرحلے میں کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ بھی لگائے جاسکتے ہیں۔

پاور پلانٹ کو تازہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ تھر کول فیلڈ میں دستیاب نہیں ہے ۔ تازہ پانی کیٹی بندر میں دستیاب ہے اور وہاں پر بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ریلوے لائن کیٹی بندرسے تھر کول فیلڈ تک بچھائی جائیگی تاکہ تھر کول فیلڈ سے کوئلہ پاورپلانٹ اور برآمد کرنے کے لئے لے جایا جاسکے،وزیراعلیٰ سندھ کو منصوبے کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ وہاں پر دیگر ممالک سے تجارت کے لئے ایک مکمل بند رگاہ قائم کی جائیگی۔

چائنہ ۔ پاکستان انڈسٹریل پارک سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انکی خواہش ہے کہ اسے بھی سی پی ای سی (CPEC) میں شامل کیا جائے ،تاکہ ان کے انفراسٹکچر کو ترقی دی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ گھارو سے دھابے جی تک کا علاقہ صنعتی ترقی کے لئے ایک آئیڈیل جگہ ہے، انہوں نے کہا کہ اگر اسے سمندری اور سڑک کینیٹ ورک کے ساتھ منسلک کر دیا جائے تو یہ بہت اچھا ثابت ہوگا، چین کے قونصل جنرل وانگ یو، ڈپٹی قونصل جنرل مو یونگ پینڈ اور دیگر چین کے سینئر حکام بھی وفد کے اراکین میں شامل تھے، وزیراعلیٰ سندھ نے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔

متعلقہ عنوان :