حکومت بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ کوکم کرنے کے اعلانات تو کررہی ہے مگر عملاًایسا نہیں ہے،ہدایت الرحمان بلوچ

منگل 15 نومبر 2016 22:33

ْ کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 نومبر2016ء) جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ حکومت بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ کوکم کرنے کے اعلانات تو کررہی ہے مگر عملاًایسا نہیں ہے۔وزیر اعظم کے لوڈشیڈنگ کم کرنے کے اعلان کے باوجود ملک کے کسی کونے میں بھی اس حکم پر عمل درآمد نہیں ہورہا۔توانائی بحران کی وجہ سے قومی معیشت کو سخت نقصان پہنچ رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ موسم سرماشروع ہوچکا ہے مگر تاحال شہروںمیں8سی10اور دیہات میں14سی16گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ مختلف علاقوں میں مرمت کے نام پرکئی کئی گھنٹوں تک بجلی غائب رہتی ہے۔حکمرانوں کی جانب سے ایسی گھمبیر صورتحال میں2018تک لوڈشیڈنگ کوختم کرنے کا دعویٰ بھی محض ڈنگ ٹپائوپالیسیوں کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اوگراکی جانب سے گیس کی قیمتیں36فیصد بڑھانے کی اطلاعات تشویش ناک ہیں اس سے عوام کے مسائل میں اضافہ ہوگا۔

پہلے ہی ملک بھر میں صنعتوں کوبلاتعطیل بجلی دستیاب نہیں جس کی وجہ سے لوگ بے روزگاراور فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں۔حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کو مستردکرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی تازہ رپورٹ کے مطابق ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے متعددبجلی پیداکرنے کے منصوبے تاخیر کاشکار ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ2018تک توانائی بحران کے خاتمے کی باتیں عوام کو سبز باغ دکھانے کے سواکچھ نہیں۔

ناقص ترسیلی نظام کی بدولت سسٹم میں موجود بجلی بھی پوری طرح عوام الناس کو مہیانہیں کی جارہی ہے۔اضافی پیداواری صلاحیت کے لیے ناکارہ سسٹم کو موثر بنانے کی ضرورت ہے۔ ایک طرف عوام کو بجلی دستیاب نہیں تودوسری جانب بجلی کے بلوں میں اوورچارجنگ کی شکایات عام ہیں۔غریب عوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔نااہل اور کرپٹ عناصر کی وجہ سے لائن لاسزپر قابو نہیں پایاجاسکا جس سے قومی خزانے کو17ارب روپے کانقصان ہوچکا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ تاخیری منصوبوں کی بروقت تکمیل کویقینی بنایاجائے۔

متعلقہ عنوان :