بھارت کے فرقہ پرست حکمران جموںوکشمیر میں منصوبہ بند سازش کے تحت نسل کُشی کررہے ہیں‘ حریت کانفرنس

بھارتی حکومت اپنی بے لگام فوج اور زرخرید ایجنٹوں کے ذریعے کشمیری نوجوانوں کا خون بہانے کاکوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی

بدھ 16 نومبر 2016 12:09

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس نے نو رباغ سرینگر سے تعلق رکھنے والے 21سالہ رضوان احمدکوبھارتی فورسز کی گاڑی سے ٹکر مارکر قتل کرنے اور اس کے جلوس جنازہ پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ایک طرف بھارتی فورسز ہمارے جوانوں کو ہر ممکن طریقے سے قتل کررہی ہیں اور دوسری طرف ہمیں ان لاشوں پر آنسو بہانے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگرسے جاری ایک بیان میں وادی میں مسلسل قتل عام پر انتہائی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے فرقہ پرست حکمران جموںو کشمیر کے متنازعہ خطے میں ایک منصوبہ بند سازش کے تحت نسل کُشی کررہے ہیںجس کوبھارت کی ہرحکومت کا آشیرواد حاصل رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت اپنی بے لگام فوج اور زرخرید ایجنٹوں کے ذریعے کشمیری نوجوانوں کا خون بہانے کاکوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی ۔

انہوں نے کہا کہ معصوموں کے جنازوں پر تشدّد متکبر اور حواس باختہ فوجیوں اور پولیس کا معمول بن گیا ہے۔ یہ لوگ طاقت کے نشے میں تمام اخلاقی اور انسانی قدروں کو پاؤں تلے روندھ کر اپنا گھناؤنا چہرہ دکھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واحد خطہ ارض ہے جہاں ماتم کرنے والوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ امن وامان کی دہائی دینے والے پوری وادی کو لہولہان ہوتے دیکھ کر بھی اندھوں کی طرح صرف اپنی چرب زبانی اور مکاری سے اصل مسئلے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں اور 3000مسلمانوں کے قاتل کے ساتھ بغلگیر ہونے میں خوشی محسوس کرتے ہیں۔

یہ لوگ ظلم وجبر اور درندگی کے خلاف اٹھنے والی آواز کو مذاق قرار دیتے ہیں، اپنے ہاتھ بے گناہوں کے خون سے رنگنے کے باوجود خود کو انسانی حقوق کا سب سے بڑا علمبردار قرار دیتے ہیں،14 سے 80سال تک کے لوگوں کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیلوں میں بند کرتے ہیں۔ترجمان نے کہاکہ فہم وفراست سے عاری ،اپنی چاکری کے عوض ملنے والی نام نہاد حکومت کو بچانے کے لیے ان انسان نما بھیڑیوں پر نہتے اور محکوم عوام کے احتجاج سے کوئی فرق نہیں پڑے گا اور مظلوموں کی آہ وبکا ان سفاکوں کے کانوں سے ٹکرا کر بھی کوئی اثر نہیںدکھا سکتی۔ انہوں نے کہا ایسے بزدلانہ اور احمقانہ حربوں سے ان کی نوکری کو دوام نہیں مل سکتا اور یہ لوگ اپنی ہی سرزمین میں منہ چھپانے کے لیے مجبور ہوجائیں گے۔

متعلقہ عنوان :