موسم سرد ہوتے ہی پیلٹ گن کے زخمیوں کی مشکلات بڑھ گئیں، سردی کی وجہ سے آنکھوں میں خون جم گیا

بدھ 16 نومبر 2016 12:33

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں سردی کی شدت بڑھتے ہی حالیہ انتفادہ کے دوران بھارتی فوررسز کی طرف سے پر امن مظاہرین پر پیلٹ گن سمیت طاقت کے وحشیانہ استعمال سے زخمی ہونیوا لے کشمیریوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سرینگر کے دو بڑے اسپتالوں میں پیلٹ گن سے زخمی ہو کر داخل ہونیوالے 1264نوجوانوں کا کہنا ہے کہ سردی کی وجہ سے ان کی آنکھوں میں پھر سے شدید دردشروع ہوگیا ہے جس کی وجہ سے انہیں تکلیف کا سامنا ہے ۔

پیلٹ گن سے متاثرہ نوجوانوں کی آنکھوں میں خون میں جم گیاہے ،ڈاکٹروں نے اسے آنکھوں میں انفیکشن کی علامت قراردیا ہے ۔ صدر اسپتال میںماہرین امراض چشم کا کہنا ہے کہ بہتر نتائج کیلئے ایسے نوجوانوں کو سردی میں احتیاط برتنی ہوگی۔

(جاری ہے)

صدر اسپتال میں آنکھوں کا معائنہ کرانے والے کپواڑہ کے جاوید احمد میر نے صحافیوں کو بتایا کہ موسم سرد ہونے کی وجہ سے پھر سے انکی آنکھ میں خون جمع ہوگیا ہے۔

انہوںنے بتایا کہ صدر اسپتال میں 20دن تک علاج ومعالجے کے بعد وہ گھر واپس گئے تھے تاہم موسم سرد ہوتے ہی انکی مشکلات دوبارہ بڑھ گئی ہیں۔ 14سالہ فردوس احمد کی حالت بھی جاوید سے زیادہ مختلف نہیں ہے ۔وادی کے ایک ماہر امراض چشم نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ موسم سرما میں پیلٹ گن کے زخمیوں میں انفیکشن ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔انہوںنے بتایا کہ آنکھوں کے عام مریضوں کیلئے بھی سردی کافی تکلیف دہ ہوتی ہے مگر چھروں کی وجہ سے زخمی ہونے والے نوجوانوں کیلئے سردی شدیدپریشانی کا باعث ہوسکتی ہے۔

انہوںنے بتایا کہ ٓ?نکھوں میں پیلٹ لگنے کی وجہ سے زخمی ہونے والے نوجوانوں میں آنکھ کا پردہ گرنا ، انفیکسشن ہونا اور آنکھوں میں خون جمع ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔واضح رہے کہ وادی میں گزشتہ تقریبا چار ماہ کے دوران آنکھوں میں پیلٹ گن کے چھرے لگنے کی وجہ سے 12سو کے قریب کشمیری جن میں بیشتر نوجوان شامل ہیں بصار ت محروم ہو چکے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :