صہیونی ریاست کے افریقی ممالک میں بڑھتے اثر رسوخ پر علماء کی اظہار تشویش

مقامی حکومتوں سے اسرائیلی مداخلت بند کرانے کا مطالبہ

بدھ 16 نومبر 2016 14:32

نواکشوط (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2016ء) افریقہ کے علماء پر مشتمل سپریم کونسل نے صہیونی ریاست کے افریقی ملکوں میں بڑھتے اثر رسوخ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مقامی حکومتوں سے اسرائیلی مداخلت بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز موریتانیہ کے صدر مقام نواکشوط میں اختتام پذیر ہونیوالی القدس کانفرنس کے اختتام پر 14 افریقی ملکوں کے علماء اور مشائخ نے ایک متفقہ بیان میں افریقی حکومت پر زور دیا کہ وہ صہیونی ریاست کیساتھ راہ و رسم بڑھانے کی پالیسیاں ختم کریں۔

علماء نے زور دیا کہ افریقہ کے تمام ممالک نصرت القدس کیلئے متحد ہوں اور ملکر قرن افریقہ میں صہیونی ریاست کی مداخلت کا سد باب کریں۔افریقی علماء نے کہا کہ افریقہ کے ملکوں میں اسرائیلی مداخلت کا کوئی جواز نہیں ہے اور نہ ہی یہاں کی اقوام ایک نسل پرست اور قابض ریاست کو اپنے ہاں مداخلت کی اجازت دے سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

صہیونی ریاست کی افریقی ملکوں میں بڑھتی ہوئی سرگرمیوں اور نما نہاد سفارتی تعلقات کے فروغ کو روکنا ہوگا۔

افریقی علماء نے مقامی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ فلسطینی ریاست کے قیام کیلئے عالمی سطح پرجاری کوششوں میں معاونت کریں اور صہیونی ریاست پر فلسطینی علاقوں پر قبضہ ختم کرانے کیلئے دباؤ ڈالیں۔ اس کیساتھ ساتھ فلسطینی مظلوم عوام کی دل کھول کر مالی مدد کریں اور القدس ومسجد اقصیٰ کے دفاع کیلئے اپنی کوششوں کو مجتمع کریں۔