انفارمیشن سروس اکیڈمی کو متحرک کردار ادا کرنا ہوگا،اکیڈمی کو بہترین مواصلاتی اور میڈیا ٹریننگ انسی ٹیوٹ بنانے کی ضرورت ہے،حکام کی تربیت نجی شعبے کی میڈیا مینجمنٹ مہارت جدید اور عالمی تقاضوں کے مطابق ہونی چاہیے،پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کیلئے جدید تکنیک استعمال کی جانی چاہیئے، مقصد کیلئے سوشل میڈیا کاموثر استعمال بروئے کار لایا جا سکتا ہے،وزیرمملکت اطلاعات مریم اورنگزیبکی انفارمیشن سروس اکیڈمی حکام کو سالانہ تربیتی پلان شروع کرنے کی ہدایت

بدھ 16 نومبر 2016 16:31

انفارمیشن سروس اکیڈمی کو متحرک کردار ادا کرنا ہوگا،اکیڈمی کو بہترین ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 نومبر2016ء) وزیرمملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے انفارمیشن سروس اکیڈمی حکام کو سالانہ تربیتی پلان شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انفارمیشن سروس اکیڈمی کو متحرک کردار ادا کرنا ہوگا،اکیڈمی کو بہترین مواصلاتی اور میڈیا ٹریننگ انسی ٹیوٹ بنانے کی ضرورت ہے،حکام کی تربیت نجی شعبے کی میڈیا مینجمنٹ مہارت جدید اور عالمی تقاضوں کے مطابق ہونی چاہیے،پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کیلئے جدید تکنیک استعمال کی جانی چاہیئے،اس مقصد کیلئے سوشل میڈیا کاموثر استعمال بھی بروئے کار لایا جا سکتا ہے ۔

وہ بدھ کو انفارمیشن سروس اکیڈمی میں ایک اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ انفارمیشن سروس اکیڈمی کو متحرک کردار ادا کرنا ہوگا،اکیڈمی کو بہترین مواصلاتی اور میڈیا ٹریننگ انسی ٹیوٹ بنانے کی ضرورت ہے،اکیڈمی کو حکام کیلئے تربیتی مواقع فراہم کرنے کے قابل بنانا ہوگا،تربیت کے ذریعے حکام پیشہ وارانہ استعداد کار میں اضافہ کیا جا سکتاہے،انہوں نے کہا کہ حکام کی تربیت نجی شعبے کی میڈیا منیجمنٹ مہارت جدید اور عالمی تقاضوں کے مطابق ہونی چاہیئے،پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کیلئے جدید تکنیک استعمال کی جانی چاہیئے،اس مقصد کیلئے سوشل میڈیا کاموثر استعمال بھی بروئے کار لایا جا سکتا ہے،مریم اورنگزیب نے کہا کہ قومی ،عوامی اہمیت کے مسائل پر توجہ کیلئے میڈیا سیمینارز بھی منعقد کئے جا سکتے ہیں،سیمینار ز کے ذریعے متعلقہ فریقوں میں رابطوں کو یقینی بنایا جا سکتا ہے،مستقبل میں تربیتی کورسز میں جدید ٹیکنالوجی کو مد نظر رکھا جائے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیرمملکت نے متعلقہ حکام کو سالانہ تربیتی پلان شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تربیتی پلان کارکردگی اور سہ ماہی کی بنیاد پر ہونا چاہیئے،مستقبل کے تربیتی پروگرام کیلئے نجی اور سرکاری شعبے کی شراکت داری کی جاسکتی ہے

متعلقہ عنوان :