روٹا ویٹر کی مدد سے چھڑیوں کو کھیت میں دبادیں تاکہ زمین میں نامیاتی مادہ میں اضافہ ہوسکے،زرعی ماہرین

بدھ 16 نومبر 2016 16:39

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2016ء) ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ڈائریکٹر حشرات ڈاکٹر خاور جواد احمدنے کپاس کے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کپاس کی آخری چنائی کے بعد کھیتو ںمیں بھیڑ بکریاں چرائیں تاکہ وہ بچے کھچے ٹینڈے کھالیں اور ان میں موجود گلابی سنڈی سمیت دیگر سنڈیاں بھی تلف ہوجائیں۔روٹا ویٹر کی مدد سے چھڑیوں کو کھیت میں دبادیں تاکہ زمین میں نامیاتی مادہ میں اضافہ ہوسکے۔

روٹاویٹر یا مٹی پلٹنے والا ہل چلانے سے بچے کھچے ٹینڈوں میں موجود سنڈیاں اور پیوپے باہر آنے سے پرندوں کی خوراک بن جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کپاس کی چھڑیاں اگر جلانے کے لیے استعمال کرنی ہوں توان کی کٹائی زمین کے برابرکریں اور مڈھوں کی تلفی کے لیے ہل چلائیں۔

(جاری ہے)

کپاس کی چھڑیوں کو ٹینڈوں سے صاف کرکے کھیتوں کے باہر چھوٹے ڈھیر وں کی شکل میں رکھیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ کپاس کی چھڑیوں کو آخر جنوری تک جلا لیںجبکہ بچی ہوئی کپاس کی چھڑیوں کے ڈھیروں کے پاس روشنی کے پھندے لگائیں تاکہ سنڈیوں کے پروانے تلف ہوجائیں اور ان کی مزید پرورش نہ ہوسکے ۔جیننگ فیکٹریوں کے کچرے کو بروقت جلادیں یا زمین میں دباد دیں اس طرح آئندہ فصل نقصان رساں کیڑوں اور سنڈیوں کے حملہ سے کافی حد تک محفوظ رہے گی۔