کا شتکا روں کو 80ارب روپے کے بلا سو د قرضوں کے اجراء کے لئے درخوا ستو ں کی وصولی کی تا ریخ میں 15دسمبر2016تک تو سیع کردی گئی

بدھ 16 نومبر 2016 16:39

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2016ء) کا شتکا روں کو 80ارب روپے کے بلا سو د قرضوں کے اجراء کے لئے درخوا ستو ں کی وصولی کی تا ریخ میں 15دسمبر2016تک تو سیع کی گئی ہے۔ پاکستان میں زرعی اجناس بالخصوص اناج کی گرتی ہوئی قیمتوں اور پیداوار میں کمی کے باعث چھوٹے کاشتکاروں کا معاشی نقصان ہوا ہے۔حکومتی سطح پر مرتب کردہ سفارشات کی روشنی میں کاشتکاروں کی معاشی بحالی کے لئے پہلے قدم کے طور پر وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر پنجاب حکومت نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے تعاون سے 80 ارب روپے کی خطیر رقم سے ساڑھے 12 ایکڑ تک زرعی اراضی کے 5 لاکھ مالکان و مزارعین کو بلاسود قرضوں کی فراہمی کے لئے ٹوکن کا اجراء شرو ع ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت زرعی کانفرنس کے موقع پر کاشتکاروں کے لئے اعلان کردہ مراعاتی پیکیج کے تحت پاکستان میں قائم مختلف بینکوں اور مالیاتی اداروں بالخصوص زرعی ترقیاتی بینک، نیشنل بینک آف پاکستان، تعمیر بینک، نیشنل رورل سپورٹس پروگرام، اخوت بینک اور ٹیلی نار کی ایزی پیسہ شاپس کے ذریعے زرعی قرضے کاشتکاروں کی دہلیز پر دئیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور پنجاب لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم آف ریونیو کی مدد سے صوبہ بھر میں قائم 143 تحصیل اراضی ریکارڈ سنٹرز پر کاشتکاروں کی رجسٹریشن کی جا رہی ہے۔ کاشتکاروں کی رجسٹریشن کے عمل کو نہایت سادہ بنایا گیا ہے اور ان کو اگلے پانچ سال کے دوران ربیع اور خریف سیزن میں بالترتیب 25000/- روپے اور 40000/- روپے فی ایکڑ کے حساب سے تین اقساط میں قرضہ جاری کیا جائے گا اور زیادہ سے زیادہ 5 ایکڑ تک زرعی قرضہ دیا جائے گا۔

حکومت پنجاب کی طرف سے 2.5 ارب روپے کی خطیر رقم سے کاشتکاروں کو برطانیہ کی معروف کمپنی" سوشل ایکو" کے ذریعے 5ہزار روپے سے زائد مالیت کا سمارٹ فون صرف 110 روپے میںدیا جائے گا۔ یہ کمپنی پنجاب میں زرعی شعبہ کی ترقی اور ریونیو میں اضافہ کے لئے اپنی خدمات فراہم کرے گی۔ سمارٹ فون کے ذریعے کاشتکاروں کو موسمیاتی تبدیلیوں کے علاوہ زرعی اجناس کی مارکیٹنگ اور جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے متعلق آگاہی فراہم کی جائے گی۔