بھٹ شاہ میں نئی نسل کو شاہ صاحب کی شاعری کی روحانی اور حقیقی پہلوئوں سے روشناس کرانے کیلئی سٹیج ڈرامے

بدھ 16 نومبر 2016 18:57

بھٹ شاہ میں نئی نسل کو شاہ صاحب کی شاعری کی روحانی اور حقیقی پہلوئوں ..
حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2016ء) محکمہ ثقافت سندھ کی جانب سے حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی ؒکے 273ویں عرس مبارک کے موقع پر آڈیٹوریم ہال بھٹ شاہ میں نئی نسل کو شاہ صاحب کی شاعری کی روحانی اور حقیقی پہلوئوں سے روشناس کرانے کیلئے ایک اسٹیج ڈرامے کا انعقاد کیا گیاڈرامہ شاہ صاحب کی شاعری کے سر سورٹھ جوکہ گرناڑ کے بادشاہ رائے ڈیاچ اور انکی رانی سورٹھ کے عشق اور قربانی پر مشتمل ہے جسے سندھ کے نامور مصنف آغا سلیم کی جانب سے ڈرامائی تشکیل دی گئی شاہ صاحب کی شاعری کے مجموعے کا ہر ایک لفظ مقصد اور معنیٰ سے سرشار ہے اسی طرح ان کی شاعری کے سر سورٹھ کے ذریعے شاہ صاحب نے سورٹھ اور رائے ڈیاچ کی قربانی ، عشق اور موسیقی سے محبت کے احساس کو جن الفاظ سے خراج عقیدت پیش کیا ہے کو آسان طریقے سے عام فہم لوگوں کیلئے پیش کردہ س اسٹیج ڈرامے میں ریاض سومرو "رائے ڈیاچ" ، عاشق علی دایو "بیجل- "اور کاجل سندھو "سورٹھ" کے علاوہ دیگر فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا جبکہ روشن شیخ نے ڈرامے کی ڈائریکشن، گلاب شاہانی سیٹ ڈزائننگ اور اے بی اوٹھو نے میک اپ مین کے فرائض انجام دیئے اس موقع پر محکمہ ثقافت سندھ کے صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ، صوبائی سیکرٹری محکمہ ثقافت سندھ علی اکبر لغاری، ڈپٹی کمشنر مٹیاری پرویز احمد بلوچ اور دیگر معززین نے بڑی تعداد میں شرکت کی جبکہ فنکاروں کو بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر اور محکمہ ثقافت کی بہترین اور منفرد پیش کش کو عام لوگوں کی جانب سے بہت زیادہ سراہا گیا بعد ازاں محفل موسیقی کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں سندھ کے نامورگلوکاروں نے رات دیر تک شاہ کی نگری میں شاہ صاحب کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے گیت گا کر لوگوں کو لطف اندوز کرتے رہے۔