جامعہ سندھ کے اساتذہ کا ایک دوسرے کے لیے پیار، محبت، اتحاد اور مثبت جذبات دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہوئی ہے،شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو

بدھ 16 نومبر 2016 19:25

حیدرآباد- (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2016ء) جامعہ سندھ کے اساتذہ کا ایک دوسرے کے لیے پیار، محبت، اتحاد اور مثبت جذبات دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہوئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے سندھ یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن (سوٹا) کی جانب سے منعقد کیے گئے عشائیہ کے موقع پر کیا۔ رنگ، خوشبو، خوشی، پیار و محبت، دعائیں، قہقہے اور کھلتے ہوئے چہرے ایسے استعارے ہیں جو اس تقریب کی کسی حد تک عکاسی کرتے ہیں۔

جمالیاتی ذوق کے مطابق سجائے گئے ہال میں ہر طرف روشنی اور خوشبو بھری خوشی کا نظارہ تھا۔ جونیئر و سینئر، میل اور فیمیل اساتذہ اور ان کے اہل خانہ جب ایک چھت تلے جمع ہوئے تو ماحول ایک گھر جیسا ہو گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر کلہوڑو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود کو بہت خوش قسمت سمجھتے ہیں کہ ان کو ان کی وائس چانسلری کے دور میں اساتذہ کی بھرپور اور متفقہ حمایت حاصل رہی، جس کے باعث وہ انہیں اور جامعہ کو درپیش انتہائی اہم اور مشکل مراحل کو خوش اسلوبی اور خیر و خوبی کے ساتھ حل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جامعہ تب ہی ترقی کر سکتی ہے، جب اساتذہ، انتظامیہ اور طلباء آپس میں مل جل کر ایک ٹیم کی صورت میں آگے بڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کے تقریباً تمام جائز مسائل سوٹا کے تعاون، پالیسی ساز فورمز کے ساتھ اور انتظامیہ کی بھرپور مدد سے حل کیے گئے ہیں، باقی کچھ چھوٹی معاملات ہیں، وہ بھی جلد حل کیے جائیں گے۔ انہوں نے جامعہ سندھ کی جانب سے کرائے گئے پری انٹری ٹیسٹ کا خصوصی طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 20 ہزار سے زائد امیدواروں، ان کے والدین اور دیگر متعلقہ افراد کی بڑی تعداد کے لیے اپنی مدد آپ کے تحت ٹیسٹ منعقد کرنا جامعہ سندھ کے لیے بہت بڑا اعزاز ہے اور ٹیسٹ کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ جامعہ سندھ ہی پاکستان کی وہ واحد سرکاری جامعہ ہے جو اتنی بڑی سطح پر اس مشکل کام کو کامیابی سے کر سکی ہے۔

ڈاکٹر کلہوڑو نے مزید کہا کہ اس شاندار کامیابی پر وہ پری انٹری ٹیسٹ کے ہر ممبر کا ذاتی طور پر مشکور ہے اور انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے ڈاکٹر عرفانہ ملاح اور سوٹا کے دیگر عہدیداران کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ اساتذہ کی فلاح اور جامعہ کی بہتری کے لیے ان کا ساتھ دیا اور مختلف مواقع پر حد سے زیادہ تعاون کرکے اساتذہ کے جائز مسائل کو حل کرنے میں ان کے دست بازو رہے، جس کی بدولت آج جامعہ سندھ کے اساتذہ انتہائی خوش و مطمئن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر جامعہ سندھ کے تمام اسٹیک ہولڈرز میں یہ محبت، تعاون، مدد، بردباری اور باہمی برداشت کی فضا قائم رہی تو جامعہ سندھ انشاء اللہ تعالیٰ ترقی، کامیابی و کامرانی کی اونچی منازل طے کرکے ملک میں ایک اعلیٰ مقام حاصل کرے گی۔ اس موقع پر سوٹا کی صدر ڈاکٹر عرفانہ بیگم ملاح نے جامعہ سندھ کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو، رجسٹرار غلام محمد بھٹو، یونیورسٹی کے پالیسی ساز اداروں کے معزز ممبران، جامعہ سندھ کی انتظامیہ کے مختلف افسران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سوٹا کی بطور صدر کامیابی ان سب کے تعاون اور مدد کی وجہ سے ہی ممکن ہو سکی۔

ڈاکٹر ملاح نے کہا کہ شیخ الجامعہ سندھ کو اساتذہ کو بیرون ملک جانے کے اعتراض نہ ہونے والے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے اختیارات دینے، جامعہ سندھ کے اساتذہ کو جائز ترقیاں دلانے اوراستاد برادری کو ہر طرح کا رلیف فراہم کرنے کے لیے سوٹا نے اپنی ہر ممکن کوششیں لی ہیں، اس کے باوجود ایک دو چھوٹے معاملات رہ گئے ہیں، وہ ان کے حل کے لیے زیادہ سے زیادہ کوششیں لیں گی۔

انہوں نے ترقی کے انتظار میں بیٹھے ہوئے اساتذہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ان کے معاملات ترجیحی بنیادوں پر دیکھے جار رہے ہیںاور جلد ہی سلیکشن بورڈ منعقد کروایا جائے گا۔ ڈاکٹر عرفانہ نے کہا کہ جیسے ہی انہوں نے سوٹا کے عہدیدار کی حیثیت میں کام کرنا شروع کیا ہے انہوں نے یہ مثبت سوچ رکھتے ہوئے قدم آگے بڑھائے ہیں کہ وہ تمام اساتذہ کے منتخب کردہ نمائندہ ہیں، نا کہ صرف ان کے، جنہوں نے ان کو ووٹ دیا ہے۔

اس جذبے کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے بلا امتیاز تمام اساتذہ کی خدمت کرنے کی کوشش کی ہے، جس کے نتیجے میں آج اتنی بڑی تعداد میں اساتذہ نے ا تقریب میں شرکت کرکے ان کی عزت افزائی کی ہے۔ تقریب میں رواں سال رٹائر ہونے والے اساتذہ کو یادگار شیلڈز دی گئی، جبکہ رواں سال نئے آنے والے اساتذہ کو اجرک کا تحفہ دے کر ان کا خیرمقدم کیا گیا۔ تقریب میں مختلف کیمپسز کے پرو وائیس چانسلرز، ڈینز، ڈائریکٹرز، چیئرپرسنز اور ان کے اہل خانہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پروگرام کے آخر میں مقامی فنکاروں عقیل وارثی اور مارول گروپ نے اپنے فن کا مظاہرہ کرکے حاضرین محفل کو جھومنے پر مجبور کردیا۔

متعلقہ عنوان :