ملکی سمندر میں غیر قانونی سرگرمیاں روکنے کے لئے میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی اہم کردار ادا کررہی ہے،جنوری 2007 میں فلیٹ میں دو نئے بڑے جہاز شامل ہوں گے جس سے کارکردگی میں مزید بہتری آئے گی

پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رئیر ایڈمرل جمیل اختر کی میڈیا بریفنگ

بدھ 16 نومبر 2016 19:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 نومبر2016ء)پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رئیر ایڈمرل جمیل اختر نے کہا ہے کہ ملکی سمندر میں غیر قانونی سرگرمیاں روکنے کے لئے میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی اہم کردار ادا کررہی ہے،جنوری 2007 میں فلیٹ میں دو نئے بڑے جہاز شامل ہوں گے جس سے کارکردگی میں مزید بہتری آئے گی،وہ بدھ کو سمندر میں تیل کے بہاؤں سے نمٹنے کے لئے منعقدہ مشق بارہ کوڈا ہفتم کے اختتام کے موقع پر میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے،اس موقع پر پاکستان کوسٹ گارڈ کے ڈائریکٹر جنرل برگیڈئیر عتیق ودیگر بھی موجود تھے،ایڈمرل جمیل اختر نے ایک سوال پر کہا کہ گوادرپورٹ جب مکمل طور پرآپریشنل ہوگی تو پی ایم ایس اے بغیر کسی انتظار وہاں ذمہ داریاں ادا کرے گی ،اس سلسلے میں جنوری میں آنے والے نئے جہاز وہاں رکھے جائیں گے،نئے جہاز موجودہ جہازوں سے ڈیڑھ گناہ بڑے ہیں ،انہوں نے کہا کہ مشق کا مقصد پی ایم ایس اے اور دیگر اداروں کے پاس موجود آلات کی کارکردگی کا جائزہ لینا ہے،انہوں نے کہا کہ ہمارا بنیادی کام منشیات اور اسمگلنگ کی روک تھام کرنا ہے،تاہم ضرورت کے تحت ہم ریسکیو کا کام بھی کرتے ہیں،انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ میری ٹائم سیکویرٹی ایجنسی کی کوششوں سے پہلی مرتبہ 200 لانچوں کی رجسٹریشن کی گئی ہے ،اس بارے میں کافی مشکلات بھی پیش آئی ہیں،انہوں نے کہا کہ اس وقت بلوچستان اور سندھ کے ساحلی علاقوں میں 20 ہزار لانچیں موجود ہیں اور ان میں بعض ایسی بھی ہیں جو قیام پاکستان سے آج تک سمندر میں چلتی ہیں اور رجسٹر نہیں ہوئی ہیں،انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سمندر میں 850 نائیکل مائل ایریا ہے جس کی سرچنگ اور سیکیورٹی کی ذمہ داری پاکستان میری سیکیورٹی ایجنسی کے پاس ہے،ایک مزید سوال پر انہوں نے کہا کہ2003 میں جب تسمان اسپرٹ نامی جہاز سے تیل سمندر میں بہنا شروع ہواتو اس وقت ہمارے پاس کوئی ایسا نظام نہیں تھا کہ ایسے حادثے کو روکا جاسکے،تاہم اس کے بعد 2007 میں حکومت کی منظوری سے سسٹم کو بہتر کیا گیا ،جس کے بعد اب اگر ایسا کوئی حادثہ ہوتا ہے تو ہم اسے کنٹرول کرسکتے ہیں ،فنڈ کی دستیابی کے سوال پر ایڈمرل جمیل اختر نے کہا کہ ہم اپنے محدود وسائل سے سسٹم بہتر بنارہے ہیں کوئی اضافی فنڈ ہمیں نہیں دیا جاتا ہے،انہوں نے کہا کہ پی ایم ایس اے نے ملکی سمندر میں غیر قانونی طور پر مچھلی پکڑنے والے تقریبا ساڑھی7 ہزار غیر ملکیوں کو گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کیا،اسی طرح سمندری آلودگی کی روک تھام میں پی ایم ایس اے اہم کردار ادا کررہی ہے،انہوں نے کہا کہ مشق میں کراچی پورٹ ٹرسٹ سمیت پورٹ قاسم اتھارٹی اور بائیکو نے ہمارے ساتھ تعاون کیا ہے،انہوں نے کہا کہ مشق کے د وسرے مرحلے کا انعقاد کراچی بندرگاہ سے ملحقہ علاقے میں کیا گیا جس میں تیل بہہ جانے کے عمل سے نمٹنے کی عملی مشق کی گئی، پاک بحریہ کے مختلف یونٹس کے علاوہ میری ٹائم سیکیور ٹی ایجنسی، کراچی پورٹ ٹرسٹ، پورٹ قاسم اتھارٹی، اور BYCO نے مشق میں حصہ لیا، جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹرز، نیول ہیڈ کوارٹرز، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، BEPA، NIO کے نمائندوں اور ڈائریکٹر جنرل پاکستان کوسٹ گارڈ نے بھی مشق میں شرکت کی،میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رئیر ایڈمرل جمیل اختر نے MSA کے جہاز سے مشق کا معائنہ کیا۔