سینیٹ قائمہ کمیٹی قومی صحت کی ملک میں غیر قانونی فروخت ہونے والے سگریٹ برانڈز کی روک تھام کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ہدایت، پی ایم ڈی سی کے داخلوں کے حوالے سے نئے قوانین پر تحفظات کا اظہار ، درستگی پر زور

نجی ہسپتال کی جانب سے انٹری ٹیسٹ کی مد میں 3 کروڑ روپے جمع کیے جانے پر وزارت قومی صحت سے جواب طلب ٹیچنگ ہسپتالوں کا ریکارڈ چیک کیا جائے کہ کتنے فری چیک اپ کی پالیسی پر عمل درآمد کررہے ہیں،ارکان کمیٹی کا ٹیچنگ اسپتالوں میں مفت علاج نہ ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کمیٹی نے ملک بھر میں ٹیچنگ اسپتالوں کو چیک کرنے کیلئے ارکان نامزدکردیئے

بدھ 16 نومبر 2016 20:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 نومبر2016ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن نے ملک میں غیر قانونی طور پر فروخت ہونے والے سگریٹ برانڈز کی روک تھام کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی۔کمیٹی نے پی ایم ڈی سی کے داخلوں کے حوالے سے نئے قوانین پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے انہیں درست کرنے کی ہدایت کی اورشفا انٹرنیشنل کی جانب سے انٹری ٹیسٹ کی مد میں 3 کروڑ روپے جمع کیے جانے پر وزارت قومی صحت سے جواب طلب کرلیا ۔

ارکان کمیٹی نے ٹیچنگ اسپتالوں میں فری علاج نہ ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیچنگ اسپتالوں کا ریکارڈ چیککیا جائے کے کتنے اسپتال فری چیک اپ پالیسی پر عمل درآمد کررہے ہیں،کمیٹی نے ملک بھر میں ٹیچنگ اسپتالوں کو چیک کرنے کیلئے ارکان نامزد کردیئے۔

(جاری ہے)

بدھ کو کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر سجاد حسین طوری کی سربراہی میں منعقد ہوا۔

اجلا س میں سینیٹرز ڈاکٹر اشوک کمار،نعمان وزیر خٹک ،میاں محمد عتیق شیخ اور خالدہ پروین،عائشہ رضا فاروق نے شرکت کی۔اس موقع پر متعلقہ اداروں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں سینیٹرز اعظم خان سواتی کے اسلام آباد میں شیشہ سموکنگ تدارک بل 2016پر غور کیا گیا۔اراکین کمیٹی نے بل کے حوالے سے اپنی رائے دی اور بل کے مختلف پہلوئوں کا جائزہ لیا۔

سینیٹر نعمان وزیر خٹک نے غیر قانونی او رسمگل شدہ سگریٹ برانڈز کی مارکیٹ میں دستیابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے تدارک کیلئے کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔کمیٹی نے ہدایات دیں کہ اگلے اجلاس میں اس حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔کیڈ اور وزارت صحت نے بل پر اپنا موقف دیا اور بتایا کہ موجودہ قوانین میں شیشہ سموکنگ کے تدا رک کیلئے شق موجود ہے۔

جبکہ وزارت قانون نے بھی اپنے موقف سے کمیٹی کو آگاہ کیا۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ چونکہ قانون میں شیشہ سموکنگ کے تدارک کیلئے مناسب شقیں موجود ہیں لہذا اس بل کی ضرورت نہیں ہے۔کمیٹی نے کہا کہ غیر قانونی سگریٹ برانڈز کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے۔کمیٹی نے پی ایم ڈی سی کی داخلوں کے حوالے سے پالیسی پر اعتراضات اٹھائے اور درست کرنے کی سفارش کی۔

اس موقع پر ایڈیشنل سیکر ٹری وزارت صحت نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ اس حوالے سے ابھی کچھ نہیں کیا گیا، میڈیکل کالجز کے داخلوں کا معاملہ کورٹ میں ہے فیصلہ ہونے تک کچھ نہیں کرسکتے ہیں،میڈیکل کالجز والے طاقت ور لوگ ہیں۔کمیٹی نے متعلقہ حکام نے پرائیویٹ ہسپتالوں میں مریضوں کو بلا معاوضہ دی جانی والی طبی سہولیات کی تفصیلات بھی طلب کر لیں۔سینیٹر ڈاکٹر اشوک کمار کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دی جو کہ سندھ اور بلوچستان میں ہسپتالوں کا دورہ کریگی۔خیبر پختون خواہ کو سینیٹر نعمان وزیر خٹک اسلام آباد کو سینیٹر سجاد حسین طوری خود دیکھیں۔جبکہ پنجاب کے میڈیکل کالجز اور ٹیچنگ ہسپتالوںکو سینیٹرخالدہ پروین اورسینیٹر ڈاکٹر غوث محمد نیازی خود دیکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :