پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پی ٹی آئی کا بائیکاٹ سمجھ سے بالا تر ہے،س منطق کو کون سمجھے گا کہ ہم سیاستدان مودی سے تو مل سکتے ہیں لیکن ترک صدر کا بائیکاٹ کرتے ہیں،عجیب بات ہے کہ بیٹھے بیٹھے قطر سے بھی لیٹر آگیا ،اس کا پہلے کہیں ذکر تک نہیں،یہ معاملہ آ بیل مجھے مار والا ہے ، کاغذ کے اس ٹکڑے نے کئی شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے، یہ سیف الرحمن کا کارنامہ لگتا ہے،پاناما پیپرز کا معاملہ عدالت کا امتحان ہے

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ کا بیان

بدھ 16 نومبر 2016 20:20

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پی ٹی آئی کا بائیکاٹ سمجھ سے بالا تر ہے،س ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 نومبر2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پی ٹی آئی کا بائیکاٹ سمجھ سے بالا تر ہے،س منطق کو کون سمجھے گا کہ ہم سیاستدان مودی سے تو مل سکتے ہیں لیکن ترک صدر کا بائیکاٹ کرتے ہیں،عجیب بات ہے کہ بیٹھے بیٹھے قطر سے بھی لیٹر آگیا جس کا پہلے کہیں زکر تک نہیں،یہ کام آ بیل مجھے مار والا معاملہ ہے ، کاغذ کے اس ٹکڑے نے کئی شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے، لگتا ہے یہ سیف الرحمن کا کارنامہ ہے،پاناما پیپرز کا معاملہ عدالت کا امتحان ہے۔

بدھ کو اپنے ایک بیان میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر پی ٹی آئی کا بائیکاٹ سمجھ سے بالا تر ہے اور اس منطق کو کون سمجھے گا کہ ہم سیاستدان مودی سے تو مل سکتے ہیں لیکن ترک صدر کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا سیاست اور تعلیم الگ الگ چیزیں ہیں اور انہیں اسی تناظر میں دیکھا جانا چاہئے اور ترک عملے کو پاکستان سے نکالنے کا مطالبہ ممکنہ طور پر ترکی نے نہیں کیا اور حکومت نے خود یہ فیصلہ کیا ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ پارلیمنٹ پر اعتماد کیا اور ہم جا نتے ہیں کہ پارلیمنٹ ہی سپریم ہے اور پارلیمنٹ بہترین احتساب کر سکتی ہے اور معاملات کو باریک بینی سے دیکھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ بیٹھے بیٹھے قطر سے بھی لیٹر آگیا جس کا پہلے کہیں زکر تک نہیں تھا اور یہ کام آ بیل مجھے مار والا معاملہ ہے اور کاغذ کے اس ٹکڑے نے کئی شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لگتا ہے یہ سیف الرحمن کا کارنامہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی الزام آس وقت لگاتا ہے جب کوئی بات ہوتی ہے اور پاناما پیپرز کا معاملہ عدالت کا امتحان ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے قوم اور پارلیمنٹ سے خطاب میں قطری شہزادے کی اس دستاویز کا ذکر کیوں نہیں کیا۔(رڈ)