خیبر پختونخوا حکومت نے ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس کو دئیے جانیوالے ہیلتھ الائونس کی طرز پر اساتذہ کو بھی ٹیچنگ الائونس دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ تدریسی عملہ دلجمعی سے بچوں کو پڑھائے اور تعلیمی ایمرجنسی کے تحت شرح خواندگی بڑھانے اور معیار تعلیم کو ہنگامی بنیادوں پر بہتر بنانے کے اہداف حاصل کئے جاسکیں

ْصوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ کی آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کے وفد سے گفتگو

بدھ 16 نومبر 2016 21:34

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 نومبر2016ء) صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس کو دئیے جانیوالے ہیلتھ الائونس کی طرز پر اساتذہ کو بھی ٹیچنگ الائونس دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ تدریسی عملہ دلجمعی سے بچوں کو پڑھائے اور تعلیمی ایمرجنسی کے تحت شرح خواندگی بڑھانے اور معیار تعلیم کو ہنگامی بنیادوں پر بہتر بنانے کے اہداف حاصل کئے جاسکیں۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفد سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے ،وفد نے ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر ملک خالد خان کی زیرقیادت ان سے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں ملاقات کی اور دس نکات پر مبنی اپنے بعض مسائل و مطالبات سے انہیں اگاہ کیا وفد میں تنظیم کے چئیرمین ابراہیم شاہ بابا، جنرل سیکرٹری بادشاہ محمود اور صوبائی ترجمان عزیزاللہ خان کے علاوہ اساتذہ کے مختلف اضلاع کے عہدیدار بھی شامل تھے جن کا شکوہ تھا کہ صوبائی حکومت نے تعلیمی ایمرجنسی تو لگا دی مگر اساتذہ کو ترقیافتہ ممالک کی طرح بہتر اجرت اور اونچا مقام دینے کا اعلان ہنوز تشنہ رہا وزیر خزانہ نے اساتذہ برادری کو مڑدہ سناتے ہوئے بتایا کہ صوبائی حکومت نہ صرف انہیں تدریسی الائونس اور ٹائم سکیل فامولہ سمیت کئی مراعات دینے بلکہ تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہیں عالمی معیار کے مطابق ہزار گنا بڑھانے سے کافی پہلے اصولی اتفاق بلکہ فیصلہ کر چکی ہے تاہم وسائل کی کمی ہمارے آڑے آرہی ہے ہماری کوشش ہے کہ یہ اہداف بتدریج پورے کرتے جائیں تاہم مرکز ہمیں اپنے تمام آئینی وسائل دے تو ہم شاید بجٹ کا بھی انتظار نہ کریں اور اساتذہ و دیگر ملازمین کو انکی سوچ سے بھی زیادہ مالی سہولیات ملیں تاہم انہوں نے یقین دلایا کہ اگلے چند روز میں وہ محکمہ تعلیم کے اعلیٰ سطح کا اجلاس بلا کر کم از کم بجٹ اعلانات پر سو فیصد عمل درآمد کرائیں گے مظفر سید ایڈوکیٹ نے اساتذہ برادری پر بھی زور دیا ہے کہ وہ تدریس کا اپنا مقدس فرض پہچانیں، ضمیر کی آواز سنیں اور نئی نسل کی تعلیم اور کردار سازی کا مشن پوری ایمانداری سے پورا کریں تو کرپشن فری اسلامی فلاحی پاکستان کا دیرینہ قومی خواب شرمندہ تعبیر بنانے میں مزید دیر نہیں لگے گی انہوں نے اساتذہ کے سن کوٹہ، 35ہزار این ٹی ایس اساتذہ کی مستقلی، تعطیلات کے دوران کنوینس الائونس کی بحالی، سکول سربراہان کے چارج الائونس، ایلیمنٹری ایجوکیشن اور ایمپلائیز فائونڈیشن میں اساتذہ کو نمائندگی دینے، نصاب کی تیاری میں پرائمری اساتذہ کی مشاورت اور تعلیمی اداروں کو سیاست بازی سے پاک کرنے کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کا یقین بھی دلایا نیز واضح کیا کہ محکمہ خزانہ اساتذہ کو ٹائم سکیل دینے میں رکاوٹ نہیں بنے گا جبکہ وہ اس ضمن میں محکمہ تعلیم کے متعلقہ ذمہ داران کو بھی اعتماد میں لیں گے مظفر سید ایڈوکیٹ نے امید ظاہر کی کہ اساتذہ برادری نوجوانوں کی دینی و دنیاوی تعلیم و تربیت اور کردار سازی کے ذریعے اسلامی فلاحی معاشرے کی تشکیل کا میں ہمارے دست و بازو بنیں گے۔

متعلقہ عنوان :