سندھ حکومت کے ملازمین کی تربیت کے لئے سائنس و ٹیکنالوجی انوویشن پروگرام کے لئے 5 لاکھ روپے کا اعلان

بدھ 16 نومبر 2016 21:40

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2016ء) صوبائی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ میر ہزار خان بجارانی نے کہا ہے کہ سندھ میں علمی اثاثیت پر مبنی معاشیات (سائٹیفک بیسڈ اکنامی) کی کمی کو پورا کرنے کے لئے حکومت سندھ خصوصاًًً بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ نے یونیورسٹیوں اور کیمپسز کا جال بچھانے کا عزم کر رکھا ہے، سندھ کے تمام اضلاع میں ایک ایک یونیورسٹی یا یونیورسٹی کیمپس قائم کیا جا رہا ہے۔

بدھ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق انہوں نے کہا کہ مہران یونیورسٹی کی طرف سے پہلی انٹرنیشنل کانفرنس آن سائنس، ٹیکنالوجی اینڈ انوویشن پالیسی اینڈ مینیجمنٹ کا اہتمام ایک مثبت قدم ہے، اس طرح کی کانفرنسز منعقد کروا کے ہم اپنے معاشرے کو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور جدید علوم کی اہمیت سے آشنا کروا سکتے ہیں جس سے معاشرے میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

صوبا ئی وزیر نے کہا کہ سرسید احمد خان نے 1860 میں ڈیڑھ سو سال پہلے سائنٹفک سوسائٹی کے نام سے ایک ادارہ بنایا تھا پر افسوس ہم اس موجودہ سائنسی دور میں ایسے ادارے قائم نہیں کر پا رہے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ میں مہران یونیورسٹی کی انتظامیہ کا مشکور ہوں جو صوبے میں جدید ٹیکنالوجی کی ترقی کے لئے بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے سرکاری ملازمین کی تربیت کے لئے سائنس ٹیکنالوجی اور انوویشن کے پروگرام کے لئے پانچ لاکھ روپے کا اعلان بھی کیا۔ کانفرنس میں ملائیشیا، انڈونیشیا، کوریا اور چائنا کے مختلف سائنسدان اور ڈاکٹرز نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :