نجی تعلیمی اداروں اورحکومت کے مابین مذاکرات بے نتیجہ ختم

حکومت نے پرائیویٹ سکولزریگولیئرٹی اتھارٹی بل پرنصف سے زائدمطالبات تسلیم کرلئے،پنجم اسسٹمٹ پرڈیڈلاک برقرار

بدھ 16 نومبر 2016 22:34

پشاور۔16نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2016ء) نجی تعلیمی اداروں اور حکومت کے درمیان ریگولیئرٹی اتھارٹی بل2016اور جماعت پنجم جائزہ امتحان پرجاری مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے حکومت نے ریگولیئراتھارٹی بل پرنجی اداروں کے نصف سے زائدمطالبات تسلیم کرلئے تاہم پنجم اسسٹمنٹ پر ڈیڈلاک تاحال برقرارہے دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات کا دوسرادورپیرکوہوگا۔

گزشتہ روز صوبائی وزیر تعلیم عاطف خان سے نجی تعلیمی اداروں کے وفدجس میں انس تکریم،ناصرقصوری، فضل اللہ اور یاورنصیروغیرہ شامل تھے ،نے ملاقات کی اس موقع پر مختلف ڈونرکے نمائندے اور ڈائریکٹوریٹ کے افسران بھی موجودتھے۔وفدنے وزیرتعلیم کواپنے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ وہ یکساں نظام تعلیم کی مخالفت نہیں کرتے تاہم نصاب کی تبدیلی کی آڑمیں اسلامی اقداراورملی روایات کاخاتمہ کسی صورت قبول نہیں ،یہ تاثرغلط ہے کہ نجی ادارے پنجم اسسٹمنٹ سے خوفزدہ ہیں ہم ہرقسم اسسٹمنٹ کیلئے تیار ہیں مگراس سے پہلے بورڈکی کارکردگی اوراستعدادکاربڑھانے سمیت اسکی انتظامی سٹرکچرکوقانون کے مطابق بنایاجائے گزشتہ سال سرکاری اداروں میں پنجم جائزہ امتحان کا تجربہ بھی مکمل طور پر ناکام رہااور اسکاکوئی مثبت نتیجہ برآمد نہیں ہواٹیکسٹ بک بورڈکی کتابیں سرے سے قومی نصاب کے عین مطابق نہیں پھرحکومت کس نصاب کے تحت پنجم اسسٹمنٹ کاسوچ رہی ہے۔

(جاری ہے)

وفد نے کہاکہ پنجم جائزہ امتحان کیلئے طویل المعیاد منصوبہ بندی ترتیب دینے کی ضرورت ہے تاہم انہوں نے تجویز دی کہ پنجاب کی طرز پر پنجم جائزہ امتحان کوآپشنل رکھاجائے یاپھر نمونے کے طور پر اربن اوررورل ایریا کے چند ایک نجی سکول میں جائزہ امتحان کروایا جائے جس سے حکومت اپنی حکمت عملی کا نتیجہ اخذکرسکتی ہے اس موقع پر وزیرتعلیم نے وفدکے گزارشات سنے اور انہیں یقین دلایاکہ حکومت انہیں اعتمادمیں لیکرانکے تحفظات دور کریگی وزیرموصوف نے ریگولیئراتھارٹی بل پرنجی تعلیمی اداروں کے نصف سے زائد مطالبات تسلیم کرلئے تاہم پنجم اسسمنٹ پر ڈیڈلاک کے خاتمے کیلئے پیر کے روزدوبارہ اجلاس طلب کرلیاگیا۔

متعلقہ عنوان :