سینیٹ کی مجلس قائمہ قانون و انصاف کا اجلاس‘سول کورٹس ترمیمی بل2016ء اور قومی اسمبلی کے پاس کردہ سول کورٹس ترمیمی بل2016ء پر تفصیلی غور

بدھ 16 نومبر 2016 22:34

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2016ء) سینیٹ کی مجلس قائمہ قانون و انصاف کا اجلاس سینیٹر جاوید عباسی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر اعظم خان سواتی کے سول کورٹس ترمیمی بل2016ء اور قومی اسمبلی کے پاس کردہ سول کورٹس ترمیمی بل2016ء پر تفصیلی غور کیا گیا۔ سیکرٹری قانون و انصاف نے کمیٹی کو بتایا کہ ماتحت عدلیہ میں 76ججز میںسے 14 خواتین اور 35 مرد جج تعینات ہیں جبکہ 27 کی آسامیاں خالی پڑی ہیں۔

انہوں نے اس شرح کو مناسب قرار دیا ۔وزارت نے اپنا تفصیلی موقف کمیٹی کے سامنے پیش کر دیا جبکہ بار کونسلز کے نمائندوں نے بھی اپنی رائے سے آگاہ کیا۔سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ پاکستان کے بعض علاقے محرومیوں کا شکار ہیںاور ان کیلئے کوٹہ کا نظام رکھا جائے۔

(جاری ہے)

بل پر سینیٹر اعظم خان سواتی کا موقف جاننے کیلئے کمیٹی نے مزید بات موخر کر دی۔

قومی اسمبلی کے پاس کردہ سول کورٹس ترمیمی بل پر بحث کے دوران اراکین نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقدمات نچلے سطح سے شروع ہونے چاہئیں نہ ہائی کورٹ کی سطح پر۔کمیٹی نے خیال ظاہر کیا کہ بل کا تفصیلی جائزہ لینا ضروری ہے اور بہت سے پہلوئوں کو پرکھنا انتہائی اہم ہے۔ کمیٹی نے پاکستان انجینئرنگ کونسل سے بھی بلڈنگ کوڈ پر عملدرآمد کے حوالے سے تفصیلی معلومات لیں ۔پی ای سی کے اعلی حکام نے کمیٹی کو بلڈنگ کوڈ پر عمل درآمد کے حوالے سے قواعد کا ایک مفصل جائزہ پیش کیا۔