سپریم کورٹ ، دوہرے قتل کیس میں سزایافتہ ذہنی مریض کی سزاکے حوالے سے مقدمہ کی سماعت کل تک ملتوی

بدھ 16 نومبر 2016 22:49

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2016ء) سپریم کورٹ نے دوہرے قتل کیس میں سزایافتہ ذہنی مریض امداد حسین کی سزاکے حوالے سے مقدمہ کی سماعت کل جمعہ کی صبح تک ملتوی کرتے ہوئے کہاہے کہاگر ملزم کی حالت درست نہ ہو تو پھانسی دینا مناسب نہیں، بدھ کوچیف جسٹس انور ظہیر جمالی اورجسٹس امیرہانی مسلم پرمشتمل دورکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ، اس موقع پرایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے پیش ہوکرعدالت کوقیدی امداد حسین کی طبی تشخیص کے سلسلے میں میڈیکل بورڈ کے لیے ذہنی اوردماغی امراض کے دس ماہرین کی فہرست پیش کی اوربتایاکہ جیل حکام نے امداد حسین کاجیل میں ریکارڈ مرتب نہیں کیا،جس پر جسٹس امیرہانی مسلم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل سے کہاکہ امداد حسین سات سال تک جیل میں رہا، بتایا جائے کہ اس کا ہسٹری ٹکٹ کیوں مرتب نہیں کیاگیا کسی بھی ملزم کی بیماری یاذہنی حالت کی تشخیص کرنا جیل قانون میں ہے عدالت کوجیل کے لاء افسر نے امداد حسین کے بارے میں معمولی ریکارڈ پیش کیااورکہاجیل میں یہی ہسٹری ٹکٹ چلتا ہے جس پرجسٹس امیرہانی مسلم نے کہاکہ اگر یہی ہسٹری ٹکٹ ہے تو قانون کو بدل دیں ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہاکہ اگر ملزم کی حالت درست نہ ہو تو اسے پھانسی دینا مناسب نہیں عدالت کے روبرو امدادحسین کی اہلیہ کے وکیل نے ملزم کی سزاختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے موقف اپنایاکہ یہ اہم ایشو سے متعلق کیس ہے جس کے معاشرے پر اثرات مرتب ہوں گے اوراب سپریم کورٹ سے سزائے موت پانے والے ملزمان بھی درخواستیں دینا شروع کردیں گے، بعد ازاں عدالت نے امداد حسین کی ذہنی حالت کے حوالے سے میڈیکل بورڈ کی تشکیل کا معاملہ موخرکرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :