آسٹریلیوی کیمپوں کے پناہ گزینوں کی امریکہ میں آبادکاری پر اتفاق

جمعرات 17 نومبر 2016 12:14

کینبرا ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 نومبر2016ء) جنوبی بحر الکاہل کے علاقے میں آسٹریلیا کی سر پرستی میں قائم کیمپوں میں زیر حراست بعض مہاجرین کو امریکہ میں دوبارہ آباد کیا جائے گا۔کینبرا میں گفتگو کرتے ہوئے آسٹریلیا کے وزیر اعظم میلکم ٹرن بل نے کہا کہ یہ سمجھوتہ صرف ایک ہی بار کے لیے ہے۔ بارڈر سیکیورٹی کے سخت قوانین کے تحت پناہ کے متلاشی وہ افراد جو کشتیوں کے ذریعے آسٹریلیا پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں، انہیں روک کر پاپوا نیو گنی کے مانس کی جزیرے اور چھوٹے سے ملک نورو میں قائم کیمپوں میں بھیج دیا جاتا ہے۔

آسٹریلیا کی سخت پالیسیوں کی وجہ سے ان کی آسٹریلیا میں آباد کاری پر پابندی ہے۔ جس کا مقصد کشتیوں کے ذریعے غیر قانونی طور پر آسٹریلیا پہنچنے کے لیے ان افراد کی حوصلہ شکنی ہے جن کی حالیہ سالوں میں تعداد بہت کم ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

ان کیمپوں کی حالت زار کے بارے میں انسانی حقوق کی تنظیمیں اپنے تحفظات کا اظہار کرتی رہی ہیں۔ ان کیمپوں میں موجود افراد نے آسٹریلیا کے امریکہ کے ساتھ طے پانے والے سمجھوتے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

ان میں سے ایک شخص نے کہا کہ ان حراست کی " تکلیف دہ" زندگی کا بہت جلد خاتمہ ہو جائے گا تاہم اب بھی انہیں غیر یقینی صورت حال سے متعلق کئی تحفظات ہیں۔ عہدیداروں نے یہ نہیں بتایا کہ جنوبی بحرالکاہل کے علاقے میں کیمپوں میں رکھے جانے والے 12 سو افراد میں سے کتنے لوگوں کو امریکہ جانے کی اجازت دی جائے گی یا یہ عمل کب شروع ہو گا۔اس بات کا اعلان آسٹریلیا کے وزیر اعظم میلکم ٹرنبل نے اتوار کو کینبرا میں کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ سمجھوتہ امریکہ کے پاس ہے۔

متعلقہ عنوان :