بحیرہ روم میں ایک ہفتے کے دوران 240 مہاجرین ڈوب کر ہلاک
5 مختلف ریسکیو آپرینشز کے دوران 580 افراد کو بچایا گیا ،ْ ایک لاش سمندر سے نکالی گئی
جمعرات 17 نومبر 2016 13:18
(جاری ہے)
یاد رہے کہ بحیرہ روم میں سمندری سفر کرنے والے بیشتر مہاجرین لیبیا سے اٹلی کی جانب نقل مکانی کررہے تھے۔
رواں سال 4000 مہاجرین خطرناک بحیرہ روم کی لہروں کا شکار ہو کر مختلف سمندری حادثات میں ہلاک یا لاپتہ ہوگئے ہیں ،ْ4 نومبر 2016 کو لیبیا کے ساحل کے قریب مہاجرین کی دو کشتیاں الٹ جانے کے نتیجے میں 110 سے زائد افراد ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے۔21 اپریل 2016 کو اقوامِ متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی نے خدشہ ظاہر کیا کہ بحیرہ روم میں کشتی سمندر میں ڈوب جانے کے مختلف واقعات میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ،ْ19 اپریل 2016 کو غیر قانونی طور پر یورپ جانے والے تارکین وطن کی کشتی بحیرہ روم میں ڈوبنے سے 200 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی۔23 ستمبر 2016 کو مصر کے ساحل کے قریب مہاجرین کی کشتی الٹنے کے واقعے میں 162 افراد ہلاک ہوئے، مذکورہ کشتی پر 400 سے زائد افراد سوار تھے۔29 مئی 2016 کو اقوام متحدہ نے رواں ہفتے میں لیبیا کے ساحلی علاقے میں تارکین وطن کی متعدد کشتیاں ڈوب جانے سے 700 افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
بھارت ، ڈاکٹر نے اپنی ماں، بیوی اور دوبچوں کو قتل کرکے خودکشی کرلی
-
امریکی صدرنے چین ، جاپان، روس اوربھارت کو زینو فوبیا کا شکار قرار دے دیا
-
امریکا میں فریج سے 4 نومولود بچوں کی لاشیں ملنے کا کیس معمہ بن گیا
-
قطرامریکی دبا ئوپرحماس قیادت کو ملک سے بے دخل کرنے پرتیار
-
اسرائیل اور حماس میں غزہ جنگ بندی پر معاہدہ ہونے کا امکان
-
جرمنی میں مسلمان طلبہ کے زیراثر بڑی تعداد میں عیسائی بچے اسلام قبول کرنے لگے
-
سعودی عرب میں پچھلے سال انٹرنیٹ کے استعمال کا تناسب 99 فی صد تک پہنچ گیا
-
کینیڈا نے ہردیپ سنگھ کے قتل کے الزام میں تین بھارتی شہری گرفتارکرلیے،فرد جرم عائد
-
شمالی غزہ مکمل قحط کا شکار ہو چکا ہے، اقوام متحدہ
-
نیویارک میں ہوٹلز کے کرایے آسمان سے باتیں کرنے لگے
-
اسرائیل نے رفح سے لوگوں کو نکالنے کا منصوبہ امریکہ اورامدادی تنظیموں کو بتا دیا
-
بھارت،ڈاکٹر نے اپنی ماں، بیوی اور دوبچوں کو قتل کرکے خودکشی کرلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.