کاشتکاروں کو 40یوم والی مولی کی زیادہ رقبہ پر کاشت کی ہدایت

جمعرات 17 نومبر 2016 13:39

فیصل آباد۔17 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 نومبر2016ء)ماہرین زراعت نے کہاہے کہ موسم سرما کی مقبول ترین سبزی مولی میں موجود حیاتین انسانی صحت کیلئے انتہائی اکثیر ہیں لہٰذاعوام سلاد اور سالن کے طور پر مولی کا استعمال معمول بنائیں جسے کدوکش کرنے کے بعد گھی میں بھوننے سمیت دوسری سبزیوں کے ساتھ بھی بطور سالن پکاکر استعمال کیاجاسکتاہے ۔

انہوںنے بتایاکہ ہر 100گرام مولی میں 20 حرارے، 1.2 گرام لحمیات ، 0.1 گرام روغن ، 4.2گرام کاربوہائیڈریٹ ، 0.7 گرام خام ریشہ ، 1.1 گرام راکھ ، 31 ملی گرام فاسفورس ، 1.1 ملی گرام فولاد ، 0.09ملی گرام سوڈیم ، 260 ملی گرام پوٹاشیم موجود ہو تی ہے جو انسانی صحت اور جسم کو تندرست و توانا رکھنے میں انتہائی معاون ثابت ہوئی ہے ۔ انہوںنے بتایاکہ مولی کو ہر عمر کے افراد یکساں پسند کرتے ہیں جس کی کاشت پر بھی خصوصی توجہ دی جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ اکثر کاشتکار مولی کی کاشت پر توجہ نہ دیتے ہیں جس کے باعث بازار میں مولی کم مقدار میں دستیاب ہونے سے کاشتکار کو بہتر قیمت مل جاتی ہے۔ انہوںنے کاشتکاروںکو ہدایت کی کہ وہ 40یوم والی مولی کی کاشت کی جانب زیادہ توجہ دیں کیونکہ اس کی فصل نہ صرف 40روزمیں تیار اور خستہ ہونے کے ساتھ ساتھ کم کڑواہٹ کی بھی حامل ہوتی ہے۔انہوںنے بتایاکہ اگیتی کاشت ہونے والی مولی کی فصل پر کوڑ ، جھلسائو ، مرجھائو ، امریکن سنڈی ، ملی بگ ، آرے والی مکھی ، سست تیلے کے حملہ کا بھی خدشہ ہوتاہے لہٰذا اگر کاشتکار مولی کی فصل پر کسی قسم کا حملہ دیکھیں تو فور ی طور پر ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف سے رابطہ کیاجاسکتاہے۔