حکومت ٹیکسٹائل کے بند مگربحالی کے قابل اداروں پر توجہ دیتے ہوئے ہنگامی اقدامات کرے، صدر ایوان صنعت و تجارت فیصل آباد
جمعرات 17 نومبر 2016 15:01
(جاری ہے)
سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹیٹیوٹ کی ریسرچ اینالسٹ سماویہ بتول اور ریسرچ فیلو ڈاکٹر فہد سعید سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کپاس کی پیداوارمیں کمی کی وجہ یقینا گزشتہ سیلاب بھی تھے جن کی وجہ سے کئی کسانوں کی ساری جمع پونجی ہی ختم ہو گئی تاہم حکومت نے ان کی بحالی کیلئے اقدامات کئے مگر وہ محض اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہیں، انہوں نے کہا کہ فیصل آباد اس حوالہ سے خوش قسمت علاقہ ہے کہ یہاں زرعی یونیورسٹی اور کئی دوسرے اہم زرعی تحقیقی ادارے موجودہیں جہاں پر کلائمیٹ چینج پر بھی کام ہو رہا ہے، انہوں نے بتایا کہ جامعہ کے ماہرین ایسی فصلوں کی تیاری میں مصروف ہیں جو شدید گرمی میں بھی اچھی پیداوار دے سکتی ہیں،انہوں نے کہا کہ قومی زراعت اور زراعت سے وابستہ صنعتوں پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے نمٹنے کیلئے حکومت کو طویل المدتی پالیسیاں اور فوکسڈ حکمت عملی وضع کرنا ہوگی ، انہوں نے کہا کہ تاجروں اور بالخصوص برآمد کنندگان کو اپنے کاروبار سے متعلقہ مارکیٹ کی صورتحال اور آنے والے حالات سے بھی باخبر رہنا پڑتا ہے تاہم جب تک انہیں اپنی صنعتوں کیلئے خام مال آسانی سے ملتا رہتا ہے وہ خاموش رہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ زیادہ تر صنعتکار اس وقت آواز اٹھاتے ہیں جب انہیں خام مال کی حصول یا اس کی کمی کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے کا عذاب برداشت کرنا پڑتا ہے، انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں نیاب 78 کی کپاس کی ورائٹی کی وجہ سے پاکستان کی برآمدات 14 ملین گانٹھوں تک پہنچ گئی تھی مگر اس کے بعد مختلف بیماریوں موسمی تبدیلیوں اور دیگر وجوہات کی وجہ سے اس میں بتدریج کمی ہوتی گئی جس کی وجہ سے اب ہماری پیداوار 10 ملین بیل پر آگئی ہے ، انہوں نے کہا کہ بہت سے مقامی برآمد کنندگان اپنے غیر ملکی خریداروں کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے لمبے ریشے والی کپاس دوسرے ملکوں سے درآمدبھی کرتے ہیں کیونکہ ہماری کپاس کا ریشہ چھوٹا ہوتا ہے ، انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد ہماری غیر ملکی ترسیلات میں زبردست کمی ہوئی ہے جس سے درآمدات اور برآمدات کا خسارہ مزید بڑھ گیا ہے لہٰذا اس پر قابو پانے کاواحد اور فوری طور پر دستیاب ذریعہ صرف اور صرف ٹیکسٹائل سیکٹر ہے لہٰذا حکومت کی پوری توجہ اس سیکٹر کی فوری بحالی پر ہونی چاہئے ، انہوں نے کہا کہ حکومت کو پہلے مرحلے میں ٹیکسٹائل کے بند مگربحالی کے قابل اداروں پر توجہ دینی چاہئے کیونکہ صرف فیصل آباد کے ان یونٹوں کی بحالی سے سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالر کااضافی زرمبادلہ کمایا جا سکتا اوربڑے پیمانے پر لوگوںکو روزگار بھی مہیا کیا جا سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کو پہلی فرصت میں ٹیکسٹائل کی وزارت کیلئے مکمل وزیر مقرر کرنا چاہئے ، انہوں نے ٹیکسٹائل پیکج کے فوری اعلان کا بھی مطالبہ کیا ۔
متعلقہ عنوان :
مزید تجارتی خبریں
-
انٹر بینک میں پاکستانی روپیہ ڈالر کے سامنے ڈٹا رہا جبکہ اوپن مارکیٹ میں روپیہ نے ڈالر کی قدر کو گرا دیا
-
سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار
-
سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی ،ہنڈرڈانڈیکس نے67 ہزارکی حدعبورکرلی
-
دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
-
بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری،24گھنٹوں کے دوران مزید390افراد بجلی چور پکڑ ے گئے
-
اٹلی میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی ترسیلات زرمیں سالانہ بنیادوں پر16.4 فیصدکی نموریکارڈ
-
برائلر گوشت کی قیمت میں15روپے کلو اضافہ، فارمی انڈے بھی مہنگے
-
عالمی منڈی کے زیراثر لوہے کی فی ٹن قیمت میں 22 ہزار روپے تک کمی
-
گوشت اورگوشت سے بنی اشیائ کی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پراضافہ ریکارڈ
-
اسلام آباد ، پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس 608 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 67156 پرپہنچ گیا
-
برائیلر گوشت کی قیمت میں10روپے فی کلو اضافہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.