قرآن کو صحیح معنوں میں سمجھیں اور سیکھنے کی ضرورت ہے، کابینہ نے بارہویں جماعت تک قرآن ترجمہ کے ساتھ پڑھانے کی منظوری دیدی

پہلے واقعات اور پھر احکامات قرآن پڑھائے جائیں گے، کم سے کم قومی نصاب کیلئے کام کر رہے ہیں وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمن کا آئی ایم سی جی ایف سیون فور میں خطاب

جمعرات 17 نومبر 2016 16:25

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 نومبر2016ء) وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ قرآن کو صحیح معنوں میں سمجھیں اور سیکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ قرآن ہی ہمارے لئے دنیا اور آخر ت میںکامیابی کا ذریعہ ہے، کابینہ نے پہلی سے بارہویں جماعت تک قرآن ترجمہ کے ساتھ پڑھانے کی منظوری دیدی ہے، پہلے واقعات اور پھر احکامات قرآن پڑھائے جائیں گے، کم سے کم قومی نصاب کیلئے کام کر رہے ہیں۔

جمعرات کو وزیر مملکت نے آئی ایم سی جی ایف سیون فور میں فہم القرآن کے ذہنی آزمائش کے مقابلہ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے آئی ایم سی جی کورنگ ٹائون کی پرنسپل امینہ سراج اور ان کی ٹیم کو کالج میں ذہنی آزمائش کے مقابلہ کے انعقاد پر مبارکباد دی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے مذہب اسلام میں علم حاصل کرنے کی بہت اہمیت ہے، قرآن پاک میں الله تعالیٰ نے پہلا لفظ ’’اقرہ‘‘ بیان فرمایا جس کا مطلب ہے ’’پڑھ‘‘، یہ ہمارے پیارے نبیؐ کا فرمان ہے کہ علم کا حاصل کرنا ہر مرد عورت پر فرض ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس بات کی ضر ورت ہے کہ قرآن صحیح معنوں میں سمجھیں اور سیکھیں کیونکہ قرآن ہی ہمارے لئے دنیا اور آخر ت میںکامیابی کا ذریعہ ہے۔ اسلامی نصاب کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر مملکت نے بتایا کہ کابینہ نے اس بات کی منظوری دیدی ہے کہ پہلی جماعت سے پانچویںجماعت تک ناظرہ قرآن پڑھایا جائے گا اور چھٹی جماعت سے بارہویں جماعت تک ترجمہ پڑھایا جائے گا، طلباء کو پہلے قرآن کے واقعات اور پھر احکامات قرآن پڑھائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کو چاہئے کہ نصاب کی بہتری کیلئے کو شش کریں۔ وزیر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ ہماری وزات کم سے کم قومی نصاب کیلئے کام کر رہی ہے لیکن یہ ون مین شو نہیں ہونا چاہئے، یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم بہتر طریقہ سے علم حاصل کریں اور سمجھیں اور طلباء ،اساتذہ، والدین، اکیڈیمیز، پالیسی ساز اور سرکاری حکام بہترین نتائج کیلئے آپس میں مل کرکام کریں۔ آخر میں وزریر مملکت نے طلباء کو مبارکباد دی اور ان کو زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ پوری لگن اور محنت سے اپنی تعلیم حاصل کریں۔ وزیر مملکت نے مقابلہ میں کامیاب ہونے والوں میں انعامات تقسیم کئے۔

متعلقہ عنوان :