پاکستان اور ترکی کی دوستی کو مثالی ہے، دونوں ممالک کے عوام کے باہمی تعلقات دونوں ریاستوں کی تخلیق سے بھی پرانے ہیں‘ پاکستان اور ترکی مشترکہ تاریخ‘ مذہب اور ثقافت کے لازوال رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں‘ ترکی مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے

سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے ترک صدر رجب طیب اردوان کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب سے قبل خیر مقدمی کلمات

جمعرات 17 نومبر 2016 16:52

پاکستان اور ترکی کی دوستی کو مثالی ہے، دونوں ممالک کے عوام کے باہمی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 نومبر2016ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پاکستان اور ترکی کی دوستی کو مثالی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے عوام کے باہمی تعلقات دونوں ریاستوں کی تخلیق سے بھی پرانے ہیں‘ پاکستان اور ترکی مشترکہ تاریخ‘ مذہب اور ثقافت کے لازوال رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں‘ ترکی مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

جمعرات کو ترک صدر رجب طیب اردوان کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب سے قبل ان کا خیر مقدم کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی نے اظہار تشکر کے طور پر اپنے کلمات میں کہا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان عالم اسلام کے عظیم لیڈر اور ترکی کے صدر ایک مقبول قائد ہیں۔ ترکی میں قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کے استحکام کے لئے انہوں نے بے پایاں خدمات سرانجام دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے ہمیشہ آئین کا تحفظ اور جمہوری اقدار کو مستحکم بنانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے جو نہ صرف ترکی بلکہ پاکستان کے لئے بھی مشکل راہ ہے۔ ترکی اور پاکستان کے تعلقات مثالی ہیں۔ ہمارے ترکی کے ساتھ تعلقات بیسویں صدی کے اوائل میں خلافت موومنٹ کے وقت سے ہیں۔ انہوں نے مولانا جلال الدین رومی اور حضرت علامہ اقبال کی شاعری کا بھی حوالہ دیا اور کمال عطا ترک کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم برپا کر رکھے ہیں۔ ہزاروں کشمیری صرف جنوری 2016ء سے اب تک شہید‘ زخمی اور ان میں سے بے شمار بینائی سے محروم ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک ترک فرینڈ شپ گروپ دونوں ممالک کے اقوام کی باہمی قربت کا مظہر ہیں۔ انہوں نے ترکی کی جانب سے مختلف فورمز پر پاکستان کی حمایت کا شکریہ بھی ادا کیا۔