کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں میں گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات بڑھتی جا

رہی ہیں،طاہر محمود خان وفاقی حکومت سوئی سدرن گیس کمپنی عوام کی مشکلات پر خاموشی تماشائی بنی ہوئی ہے،سابق صوبائی وزیر کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 17 نومبر 2016 16:56

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 نومبر2016ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رکن صوبائی اسمبلی وسابق صوبائی وزیرطاہر محمود خان نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں میں گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہے جبکہ وفاقی حکومت سوئی سدرن گیس کمپنی عوام کی مشکلات پر خاموشی تماشائی بنی ہوئی ہے جس کی وجہ سے آئے روز کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں عوام سراپا احتجاج ہے بلوچستان کی سر زمین سے نکلنے والی گیس سے آج پاکستان کے کونے کونے میں بسنے والے لوگ اور کارخانے اس سے مستفید ہو رہے ہیں جبکہ بلوچستا ن کے باسی اس سہولت سے محروم ہے اس حوالے سے عملی اقدامات اٹھا کر لو گوں کی مشکلات کو کم کرنے چاہیے یہ بات انہوں نے گزشتہ روز اپنے دفتر میں مختلف علاقوں سے گیس پریشر میں کمی کے حوالے سے شکایات لے کر آنیوالے لو گوں اور مختلف کونسلروں اور علاقے کے معتبرین سے گفتگو کے دوران کہی انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان جوکہ پاکستان کے 43 فیصد رقبے پر محیط صوبہ ہے اس سر زمین کو اللہ تعالیٰ نے قدرتی نعمتوں اور وسائل سے نواز رکھا ہے 1953 بلوچستان کے علاقے سوئی سے نکلنے والی قدرتی گیس سے آج پاکستان کے کونے کونے میں بسنے والے عوام اور ان علاقوں میں لگنے والے کارخانے مستفید ہو رہے ہیں جبکہ جس صوبے یہ قدرتی نعمت میسر ہے وہاں کے عوام اس سہولت سے محروم ہے کوئٹہ جوکہ بلوچستان کا دارالحکومت ہے جہاں پر سردی کے موسم میں شدید سردی کے دوران درجہ حرارت نقطہ انجماد سے گر جا تا ہے اور جہاں پر گیس کی شدید ضرورت ہو تی ہے لیکن سردیوں کے موسم میں گیس پریشر میں کمی اور اس کی لوڈ شیڈنگ اسی طرح گرمی کے موسم میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ درپیش رہتا ہے تا حال بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ اور پریشر میں کمی کے حوالے سے وفاقی حکومت متعلقہ اداروں کے ساتھ ساتھ سوئی سدرن گیس کمپنی نے تا حال کوئی اقدامات نہیں اتھائے جبکہ گیس کمپنی کے حکام کا کہنا تھا کہ زرغون غر سے گیس کی فراہمی کے بعد صوبائی دارالحکومت کوئٹہ اور ملحقہ علاقوں میں گیس پریشر میں کمی کے مسئلے اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کو یقینی بنایا جائیگا لیکن گزشتہ برس کی طرح اس سال سردیوں کے آغاز میں ہی درجہ حرارت منفی1 سینٹی گریڈ تک پہنچنے کے ساتھ گیس پریشر میں کمی کے مسئلے نے ایک بار پھر سر اٹھانا شروع کر دیا ہے جس کے خلاف کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں بسنے والے لوگ احتجاج پر مجبور ہے اس لئے سوئی سدرن گیس کمپنی اور وفاقی حکومت سے وفاقی وزارت پٹرولیم وگیس اس مسئلے پر خصوصی توجہ دے تاکہ کوئٹہ میں گیس پریشر میں کمی کے مسئلے کو مستقل بنیادوں پر دور کر کے عوام کو بلا تعطل صحیح پریشر کے ساتھ گیس میسر ہو تاکہ شدید سردی میں خواتین کو کھانا بنانے اور بزرگ شہریوں اور بچوں کو سردی سے محفوظ رکھا جا سکے انہوں نے کہا ہے کہ گیس پریشر کمی کے حوالے سے مذکورہ مسئلے کو اسمبلی سمیت ہر فورم پر اٹھائینگے تاکہ اس مسئلے کو دور کیا جا سکے ہم عوامی نمائندے ہے اور عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں کیونکہ عوام نے ہمیں اپنے قیمتی ووٹوں سے منتخب کر کے ایوان میں اپنے مسائل اور مشکلات کے حل کیلئے بھیجا ہے یہ ذمہ داری ہر صورت میں پوری کرینگے تاکہ ہم عوامی نمائند ہ ہونے کا حق ادا کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :