جب تک حکومت آزادکشمیر کے ساتھ معاہدہ نہیں کیا جاتا تب تک حکومت واپڈا کو کوہالہ پراجیکٹ پر کام کی ا جازت نہ دے،محمد عبدالقیوم خان

عوامی تحفظات کا ازالہ کیے بغیر منصوبے پر کام کیا گیا تو مزاحمتی تحریک شروع کریں گے،سابق سینئر وزیر

جمعرات 17 نومبر 2016 16:58

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 نومبر2016ء) سابق سینئر وزیروایم ایل اے حلقہ کھاوڑہ راجہ محمد عبدالقیوم خان نے کہا ہے کہ کوہالہ ہائیڈرل پراجیکٹ پر اعتراض نہیں لیکن ریاستی مفاد،عوامی حقوق اور متاثرین کی قیمت پر اس منصوبے پر کام کی اجازت نہیں دیں گے،حکومت آزادکشمیر اس وقت تک واپڈا کو کوہالہ پراجیکٹ پر کام کی جازت نہ دے جب تک کہ حکومت آزادکشمیر کے ساتھ معاہدہ نہیں کیا جاتا ۔

اور متاثرین کے جائز حقوق اور مطالبات پورے نہیں کئے جاتے۔ معاہدے بغیر اورعوامی تحفظات کا ازالہ کیے بغیر کوہالہ منصوبے پر کام کا آغاز کیا گیا تو مزاحمتی تحریک شروع کریں گے۔آزادکشمیر متنازعہ علاقہ ہے اور یہ خطہ آئینی طورپر پاکستان کا حصہ نہیں اس لیے اس حساس اورمتنازعہ علاقے میں احتیاط اورتدبر کے ساتھ معاملات یکسو کیے جائیں۔

(جاری ہے)

کوہالہ پراجیکٹ سے پیدا ہونے والے ماحولیاتی،ارضیاتی،معاشی اور اقتصادی مسائل کا تدارک کیا جائے وہ مرکزی ایوان صحافت میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ان کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر میں لوگوں کے پاس ملکیتی رقبہ جات نہ ہونے کے برابر ہیں ۔کوہالہ پراجیکٹ سے متاثرہونے والے خاندانوں کو فی کنال 50لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے اور مکانات کے مارکیٹ ریٹ کے مطابق معاوضے دیئے جائیں یا متاثرین کیلئے ہائوسنگ کالونی قائم کر کے انھیں مکانات تعمیر کر کے دئے جائیں۔

زرعی اور آبی رقبہ جات کا معاوضہ بھی فی کنال پچاس لاکھ دیا جائے۔ انہوں نے واضح اعلان کیا ہے کہ جب تک کوہالہ پراجیکٹ کاآزادحکومت سے معائدہ نہیں کیا جاتا اور کام کے آغاز سے قبل متاثرین کو معاوضہ جات ادا نہیں کیے جاتے اس وقت تک منصوبے پر کام کی اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر واپڈا کو بتادیں کے معاہدے اور عوامی تحفظات کے ازالے کے بغیر کام کی اجازت نہیں دی جائیگی انہوں نے کہا کہ منصوبے کے خلاف نہیں جو منصوبہ پاکستان کے مفاد میں ہے اس میں ہمارا مفاد بھی ہے۔

لیکن اپنی جان کی قیمت پر قربانی نہیں دے سکتے ۔کالا ڈیم عوامی مخالفت کی وجہ سے نہیں بن سکا حالانکہ یہ ڈیم ملکی ضرورت ہے ۔واپڈا سمیت کسی ادارے کو چڑھائی کی اجازت نہیں دینگے ۔نیلم جہلم اور کوہالہ ہائیڈرل پراجیکٹ سے حلقہ چار متاثر ہوا ہے اس لیے نیلم جہلم پراجیکٹ کی تکمیل پر حلقہ چار کی 9یونین کونسلز کے عوام کو مفت بجلی مہیا کی جائے۔ سب پر واضح کر دنیا چاہتے ہیں کہ اپنے حق کے بغیر قربانی نہیں دے سکتے نہ دینگے۔ ۔۔۔۔۔راٹھور

متعلقہ عنوان :