پاک چین مشترکہ بحری مشقیں ہاربر اور سی فیز پر مشتمل ہیں جس میں باہمی ملاقاتیں، دونوں ممالک کے جہازوں پر دوروں کے تبادلے، آپریشنل سرگرمیوں اور دوسرے امور پر بات چیت شامل ہیں، پاک بحریہ کے کمانڈر 18th ڈسٹرائر اسکواڈرن کموڈور مرزا فوعاد امین بیگ

جمعرات 17 نومبر 2016 18:42

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 نومبر2016ء) پاک بحریہ کے کمانڈر 18th ڈسٹرائر اسکواڈرن کموڈور مرزا فوعاد امین بیگ نے کہا ہے کہ پاک چین مشترکہ بحری مشقیں ہاربر اور سی فیز پر مشتمل ہیں، ہاربر فیز اس وقت جاری ہے جس میں باہمی ملاقاتیں، دونوں ممالک کے جہازوں پر دوروں کے تبادلے، آپریشنل سرگرمیوں اور دوسرے امور پر بات چیت شامل ہیں جبکہ مشقوںکا سی فیز بحری جہازوں، ہیلی کاپٹرز، میری ٹائم پٹرول ائیر کرافٹ کے میری ٹائم اور بحری آپریشنز، اسپیشل فورسزکے جوائنٹ بورڈنگ آپریشنز، ائیر ڈیفنس مشقوں، رابطے کی مشقوں اور بحری جہازوں کی جنگی چالوں پر مشتمل ہوگا جو کہ کھلے سمندر میں منعقد کی جائیں گی۔

چینی بحریہ کے جہاز ’’چانگ ژنگ ڈائو‘‘ (اوشن سالویج اینڈ ریسکیو شپ) اور ’’ینڈن‘‘ پاکستان کے خیر سگالی کے دورے پر ان دنوں کراچی میں ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان میں اپنے قیام کے دوران چینی بحری جہاز پاک بحریہ کے ساتھ چوتھی دوطرفہ بحری مشقوں میں حصہ لیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پاک بحریہ کے فلیٹ ہیڈ کوارٹرز میں ایک مشترکہ میڈیا بریفنگ کے موقع پر کیا جس میں کمانڈر 18th ڈسٹرائر اسکواڈرن کموڈور مرزا فوعاد امین بیگ اور چینی بحریہ کے سینئر کیپٹن شی چنگ تائو نے میڈیا کے نمائندوں کو مشقوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

کموڈور فوعاد نے بتایا کہ یہ اہم مشقیں ہاربر اور سی فیز پر مشتمل ہیں۔ ہاربر فیز اس وقت جاری ہے جس میں باہمی ملاقاتیں، دونوں ممالک کے جہازوں پر دوروں کے تبادلے، آپریشنل سرگرمیوں اور دوسرے امور پر بات چیت شامل ہیں۔ مشقوںکا سی فیز بحری جہازوں، ہیلی کاپٹرز، میری ٹائم پٹرول ائیر کرافٹ کے میری ٹائم اور بحری آپریشنز، اسپیشل فورسزکے جوائنٹ بورڈنگ آپریشنز، ائیر ڈیفنس مشقوں، رابطے کی مشقوں اور بحری جہازوں کی جنگی چالوں پر مشتمل ہوگا جو کہ کھلے سمندر میں منعقد کی جائیں گی۔

مشقوں کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کموڈور فوعاد نے کہا کہ ان مشقوں کا مقصد دونوں افواج کی مشترکہ بحری آپریشنز کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے تاکہ ایک محفوظ اور مستحکم بحری ماحول کے قیام میں مدد مل سکے جو اقتصادی ترقی و خوشحالی اور امن و سلامتی کے لئے انتہائی اہم ہے۔ یہ مشقیں دونوں اطراف پائی جانے والی اس خواہش کی غماز بھی ہیں کہ دو طرفہ تعاون کو آپریشنل اور دفاعی سطح پر فروغ دیا جائے۔

کموڈور بیگ نے مزید کہا کہ چین اور پاکستان کی بحری افواج کے درمیان دیرپا تعلقات قائم ہیں، دونوں بحری افواج کے مابین مشترکہ بحری تعاون کی ایک وسیع تاریخ ہے جو دونوں جانب کے سینئر افسران اور فلیٹ یونٹس کے دوطرفہ دوروں، بحری جہازوں اور آبدوزوں کی مشترکہ تعمیر، چینی بحریہ کی --امن مشقوں میں باقاعدہ شمولیت، سالانہ مشترکہ SOF مشقوں اور پاک ۔

چین بحریہ کی دوطرفہ مشقوں پر مشتمل ہے۔ چینی بحری جہازوں کا حالیہ دورہ اور مشقیںاس مشترکہ تعاون کی آئینہ دار ہیں۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان کی کاوشوںکا ذکر کرتے ہوئے کموڈور فوعاد نے کہا کہ حکومت پاکستان، اس کی مسلح افواج اور عوام ایک عشرے سے بھی زائد عرصے سے دہشت گردی کے ناسور سے نبرد آزما ہیں۔ پاکستان نیوی حکومتی پالیسیوں پر سختی سے عمل پیرا ہے اور دنیا کے ان اہم بحری راستوں میں امن وسلامتی کے قیام کے لئے متعدد اقدامات کر رہی ہے۔

اس ضمن میں پاک بحریہ کی کثیر القومی بحری اتحاد CTF-150 اور CTF-151 میں شمولیت نہایت اہم ہے۔ اسی طرح چینی بحریہ اپنی ٹاسک فورس کی مسلسل موجودگی کے ذریعے بحر ہند میں دہشت گردی اور بحری قذاقی کے سد باب کے لیے کوششیں کررہی ہے۔ چینی بحریہ کے سینئر کیپٹن شی چنگ تائو نے اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان مشترکہ مشقوں سے دونوں ممالک کی بحری افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میںنکھار پید ا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ مشقیں پاک ۔ چین اقتصادی راہداری کے تناظر میں بھی بہت اہمیت کی حامل ہیں۔پاک بحریہ اور چینی بحریہ کے درمیان یہ مشقیں 21نومبر تک جاری رہیں گی اور یقینی طور پر ان بحری مشقوںکا انعقاد گوادر پورٹ پر سرگرمیوں اور کمرشل بحری جہازوں کی آمدو رفت کو تحفظ دینے کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔

متعلقہ عنوان :