ماحولیاتی تبدیلی کاا ثرات ، درجہ حرارت میں اضافہ سے پشاور سمیت صوبے بھر میں پودوںکی نسل متاثر ہو نے لگی

جمعرات 17 نومبر 2016 19:36

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 نومبر2016ء) ماحولیاتی تبدیلی کاا ثرات ، درجہ حرارت میں اضافہ سے پشاور سمیت صوبے بھر میں پودوںکی نسل متاثر ہو نے لگی ہے ۔ ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے باعث جہاں گلیشئر پگھلنے ، درجہ حرارت میں اضافہ ، موسموں میں تبدیلی ، سیلا ب اور بارشوں میں اضافہ جیسے خطرات ہیںوہی ان کے اثرات پودوں کی افزائش متاثر ہونے کے علاوہ پھلوں اور درختوں کے بھانجھ ہونے کا بھی اندیشہ ہے صوبے میں آباد میں اضافہ کے باعث بڑے بڑے شہروں کے بڑھتے ہو ئے حجم سے جہاں درختوں کی کٹائی سے ان کی تعداد کم ہو رہی ہے وہی ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کی وجہ سے شہروں میں قدرتی طور پران کے افزائش نسل متاثر ہو رہی ہے ۔

شہر کے مختلف علاقوں میں دیسی گلاب بہت کم دیکھائی دینے لگا ہے گھروں میں عام پائے جانے والے درخت بھی کم ہونے لگے ہیں ۔

(جاری ہے)

ماہرین کے مطابق ماحولیاتی تبدیلی کے ساتھ خود کوڈھالتے ہو ئے نئے پودوں کی افزائش کا طریقہ کار اپنایا جائے ۔سیلاب ، بارشوں کے باعث حکمت میں استعما ل ہونے والے بیشتر پودے اور پودوں سے تیار ہونے والی ادویات نایاب ہو گئی ہے ۔

اور اس حوالے سے حکیموں کو شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑ رہا ہے ۔ صوبے میں آنے والے سیلا ب کے باعث درجنوں قیمتی قسم کے پودے کی افزائش نسل نہیں ہو رہی ہے ۔ ماحولیاتی آلودگی کے باعث صوبائی دارلحکومت پشاور میں جگنو اور تتلیوں کی نسل ختم ہو گئی ہے ۔بارود نے شہر کی فضاء کو بارود آلودہ کردیا ہے۔ اور پھولوں کا شہر میں اب اصلی پھولوں کے بجائے محکمہ بلدیات کی جانب سے منصوعی پھول لگائے جا رہے ہیں ۔

پشاور شہر اوراس کے مضافاتی علاقوں میں جگنو اور تتلیوں کی بہارت ہوتی تھی اور نواحی علاقے میں شام کے بعد ہر طرف جگنو ہی جگنو ہوتے تھے تاہم آبادی میں اضافہ اور آلودگی کے باعث جگنو کانام ونشان پشاورشہرسے ختم ہو گیا اور جنگو اب دوربین میں بھی نظرنہیں آتا ۔ جبکہ تتلیاں تو ختم ہو چکی ہے مصنوعی تتلیاں شہر میں فروخت ہو رہی ہیں نئی نسل کوتتلیوں اور جگنو کے حوالے سے علم ہی نہیں ہے ۔

متعلقہ عنوان :