مسلمانوں کے خلاف نفرت کے بیج بوئے جا رہے ہیں، رجب طیب اردوان

داعش اور القاعدہ اسلام کو نقصان پہنچا رہی ہیں، ان کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں دہشتگردوں سے ملنے والے اسلحے کے تانے بانے مغربی ملکوں سے مل رہے ہیں گولن تنظیم کو پاکستان کو نقصان پہنچانے سے پہلے ہی ختم کر دیں گے، ترکی میں ناکام فوجی بغاوت پر پاکستان کی حمایت کے شکرگزار ہیں، مشکل وقت میں مدد کرنے پر پاکستانیوں کو فراموش کیا نہ کبھی کرینگے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے، دہشتگردی کے ذریعے پاکستان اور افغانستان میں انتشار پیدا کیا جا رہا ہے،ترک صدر کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

جمعرات 17 نومبر 2016 19:43

مسلمانوں کے خلاف نفرت کے بیج بوئے جا رہے ہیں، رجب طیب اردوان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 نومبر2016ء) ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف نفرت کے بیج بوئے جا رہے ہیں، داعش اور القاعدہ اسلام کو نقصان پہنچا رہی ہیں، ان تنظیموں کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ، دہشتگردوں سے ملنے والے اسلحے کے تانے بانے مغربی ملکوں سے مل رہے ہیں،گولن تنظیم کو پاکستان کو نقصان پہنچانے سے پہلے ہی ختم کر دیں گے،۔

ترکی میں ناکام فوجی بغاوت پر پاکستان کی حمایت کے شکرگزار ہیں، مشکل وقت میں مدد کرنے پر پاکستانیوں کو فراموش کیا نہ کبھی کرینگے، مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے، دہشتگردی کے ذریعے پاکستان اور افغانستان میں انتشار پیدا کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے تاریخی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ پاکستانی بھائیوں سے محبت اور خلوص کا اظہار کرتا ہوں۔ پارلیمنٹ سے تیسری مرتبہ خطاب کرنا میرے لئے باعث اعزاز ہے۔ ہم دونوں صرف الفاظ تک محدود نہیں بلکہ برادر اسلامی ملک ہیں۔ دوستی کی گہرائی کا اندازہ گزشتہ ایک سال میں ہونے والی پیشرفت سے لگایا جا سکتا ہے۔ 2014ء میں پشاور اے پی ایس حملے پر ترکی نے ایک روزہ سوگ منایا تھا۔

پاکستان اور ترکی بھائی چارے کے ماحول کو دنیا بھر میں عام کریں گے۔ پاکستان ہمیشہ ترکی کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہا ہے۔ ترکی نے قومی اسمبلی کے متفقہ قرارداد کا خیر مقدم کیا۔ جمہوریت کے لئے پاکستان کا موقف ہمارے لئے حوصلہ مند ثابت ہوا ہے۔ ترکی سے تعاون پر ایک مرتبہ پھر پاکستان کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ گولن نے 120ملکوں میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔

ترکی میں ناکام فوجی بغاوت پر پاکستان کی اولین کے مشکور ہیں۔ دہشتگرد تنظیموں کو پاکستان میں نقصان پہنچانے سے قبل ختم کر دیا جائے گا۔ دہشتگردی کے خلاف ترکی اور پاکستان کا تعاون جاری رہنا چاہیئے۔ دہشتگرد تنظیمیں صرف پاکستان کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ دہشت گردوں کے خلاف عراق شام اور اندرون ملک میں کام کر رہے ہیں۔ دہشتگردی دین اسلام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

مغربی دنیا دہشتگردوں کے ساتھ ہے اور انکی مدد کر رہی ہے۔ دہشتگردوں سے ملنے والے اسلحے کے تانے بانے مغرب سے ملتے ہیں۔ داعش سے برآمد ہونے والا اسلحہ مغربی تھا۔ دہشتگردی کے ذریعے پاکستان اور افغانستان میں انتشار پیدا کیا جا رہا ہے۔ دہشتگرد تنظیموں کے خلاف ترکی کی جدو جہد جاری رہے گی۔ داعش کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ہمیں سمجھ لینا چاہیئے ۔

انہوں نے کہا کہ القاعدہ داعش جیسی تنظیمیں مسلمانوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ایسی تنظیموں کا قلع قمع کرنا ہم سب کا فرض ہے۔ اسلام توحید اور وحدت کا پیامبر ہے۔اسلام برائی سے روکنے اور نیکی کی دعوت دینے کا درس دیتا ہے۔ ہمارا فرض ہے کہ ہم برائی کا خاتمہ کریں۔ دہشتگردوں کے ذریعے مسلمانوں میں نفاق اور نفرت کا بیج بویا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارا تعلق آخری روز تک جاری رہے گا۔

پاکستانی بھائیوں کو مل جل کر اپنا کردار ادا کرنے کی پیش کش کرتا ہوں۔ ہمارا عزم ہے کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارت کو1ارب ڈالر تک بڑھایا جائے۔ توانائی معیشت اور دیگر شعبوں میں تعاون کے لئے پر عزم ہیں۔ صحت، دفاع اور صنعتی شعبے کی بہتری کے لئے مل کر کام کرنا ہو گا۔ اعلیٰ نسل کے پروان کے لئے پاکستان سے تعلیمی تعاون ضروری ہے۔ پاکستان اور ترکی کے مشترکہ منصوبے مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔

پاکستان اور ترکی کا باہمی تعاون خطے میں امن و سلامتی کی ضمانت ہے۔ ترک صدر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں دردناک واقعات عالمی توجہ کے منتظر ہیں مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیئے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کشمیریوں کی خواہشات کو سامنے رکھا جائے ترک صدر نے پاکستان میں ملنے والی عزت اور مہمان نوازی کا شکریہ ادا کیا۔ پاکستان ترکی اعلیٰ اقدار کی حامل قومیں ہیں۔ ترک صدر نے خطاب کے اختتام پر پاکستان زندہ باد اور پاک ترک دوستی پائندہ باد کا نعرہ بھی لگایا۔۔( علی)