افغانستان ، سیکورٹی فورسز کے آپریشن اور امریکی ڈرون حملے میں داعش کے 2کمانڈروں سمیت 53شدت پسند ہلاک، 27زخمی ،4 گرفتار، داعش نے گزشتہ روز ہونے والے کابل خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

جرمن کابینہ نے اگلے سال کے آخر تک اپنے 980فوجیوں کوافغانستان میں رکھنے کی منظوری دید ی

جمعرات 17 نومبر 2016 19:43

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 نومبر2016ء) افغانستان میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن اور امریکی ڈرون حملے میں داعش کے 2کمانڈروں سمیت 53شدت پسند ہلاک اور 27زخمی ہوگئے جبکہ 4کو گرفتار کرلیا گیا ،داعش نے کابل میں گزشتہ روز ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی،جرمنی کی کابینہ نے نیٹو کی زیر قیادت مشن کی مدد کیلئے اگلے سال کے آخر تک اپنے 980فوجیوں کوافغانستان میں رکھنے کی منظوری دید ی۔

جمعرات کو افغان میڈیا کے مطابق وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں شدت پسند وں کے خلاف جاری آپریشنز کے دوران 47شدت پسند ہلاک ہوگئے جن میں داعش کے 2کمانڈر بھی شامل ہیں اس کے علاوہ 25جنگجو زخمی بھی ہوئے جبکہ 4کو گرفتا رکرلیا گیا ۔

(جاری ہے)

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آپریشنز صوبہ ننگرہار ،کپیسا،پکتیکا،میدان واردک،خوست پکتیا،قندھار ،ارزگان،بدخیس ،گوہر ،ہرات ،فریاب،قندوز اور ہلمند میں کیے گئے جن میں افغان فضائیہ اور آرٹلری کی بھی مدد حاصل تھی ۔

وزارت دفاع کے مطابق آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز نے بھاری مقدار میں ہلکے اور بھاری ہتھیار بھی قبضے میں لے لیے۔اسکے علاوہ 9موٹر سائیکل اور مختلف اقسام کی بارودی سرنگوں کے 31رائونڈز بھی شامل ہیں۔ادھر مشرقی صوبہ ننگرہار میں امریکی ڈرون حملے میں داعش کے 6جنگجو ہلاک اور 2زخمی ہوگئے ۔ وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مشرقی صوبہ ننگرہار میں فضائی حملے میں داعش کے 6جنگجو ہلاک اور 2دیگر زخمی ہوگئے ۔

فضائی حملہ ضلع پاچیر اگم میں کیا گیا ۔افغان اور امریکی فورسز ننگرہار صوبے میں داعش جنگجوئوں کو نشانہ بنانے کیلئے باقاعدگی سے حملے کررہی ہیں زیادہ تر حملے امریکہ کی طرف سے ڈرون کے ذریعے کیے جاتے ہیں جس کی رواں سال کے شروع میں اوباما انتظامیہ نے منظوری دی تھی ۔مشرقی صوبہ ننگرہار کے مختلف اضلاع میں امریکی ڈرون حملوں میں داعش کے متعددجنگجو اور کئی رہنما مارے جاچکے ہیں۔

دریں اثناء شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) نے کابل میں گزشتہ روز ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی جس میں 4افراد ہلاک اور 11زخمی ہوگئے تھے ۔خراسان صوبے کے نام سے سرگرم داعش کے وفاداروں نے ایک بیان اور خودکش بمبار کی تصویر جاری کی ہے جس نے بدھ کی صبح یہ حملہ کیا تھا۔خودکش حملہ آور کی شناخت طلحہ الخراسانی کے نام سے کی گئی ہے ،شدت پسند تنظیم نے دھماکے میں افغان انٹیلی جنس کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے ۔

خودکش دھماکہ بدھ کو پل محمود خان کے علاقے میں صبح آٹھ بجے کیا گیا تھا جس میں چار افراد ہلاک اور 11دیگر زخمی ہوگئے تھے ۔دوسری جانب جرمنی کی کابینہ نے نیٹو کی زیر قیادت مشن کی مدد کیلئے اگلے سال کے آخر تک اپنے 980فوجیوں کوافغانستان میں رکھنے کی منظوری دید ی ہے ۔چانسلر انجیلا مرکل کی کابینہ کی طرف سے یہ فیصلہ چند روز قبل افغانستان کے شمالی صوبہ بلغ کے دارالحکومت مزار شریف میں جرمن قونصل خانے پر ہونے والے حملے کے بعد سامنے آیا ہے ۔جرمنی کی حکومت کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ 980فوجیوں کے ساتھ جرمن فوج مستقبل میں افغان سیکورٹی سروسز کی تربیت اور مدد کرے گی ۔