عدالتی احکامات کو نظرانداز نہیں ہونے دیئے جائیگا‘ لاہور ہائیکورٹ کا وزارت ہائوسنگ کے رویے پر اظہار برہمی

ایف بی آر کے اہلکارکی وفاقی کالونی میں کوارٹر کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کیخلاف درخواست پر وزارت ہائوسنگ کا سینئر افسر طلب

جمعرات 17 نومبر 2016 19:47

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے حج پر جانیوالے ایف بی آر کے ملازم کی وفاقی کالونی میں کوارٹر کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کیخلاف درخواست پر وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کے سینئر افسر کو طلب کر لیا۔ گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزار ایف بی آر کے لوئر ڈویژن کلرک طارق خورشید کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ تین برس قبل درخواست گزار حج کیلئے سعودی عرب گئے تو پیچھے سے وزارت ہائوسنگ کے افسروں نے رشوت لیکر نیشنل سیونگ سنٹر کے افسر جاوید احمد کو کوارٹر الاٹ کردیا اور درخواست گزار کے خاندان کو بے گھر کر دیا، درخواست گزار ایک غریب سرکاری ملازم ہے اور کرائے کے گھروں پر تین برسوں سے دھکے کھا رہا ہے، عدالت نے 2013ء میں فیصلہ دیا، دو مرتبہ توہین عدالت کی درخواستیں دائر کی گئیں لیکن وزارت ہائوسنگ کے افسروں نے انصاف نہیں دیا۔

(جاری ہے)

جس پر معزز عدالت نے وزارت ہائوسنگ کے رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عدالتی احکامات کو نظرانداز نہیں ہونے دیئے جائیگا۔ عدالت نے وزارت ہائوسنگ کے سینئر افسر کو پندرہ دسمبر کو طلب کر لیا اور کوارٹر کی الاٹمنٹ لینے والے نیشنل سیونگ سنٹر کے افسر جاوید احمد کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :