سندھ اسمبلی نے نجی بل منیارٹی رائٹس کمیشن 2015 متفقہ طور پر منظور کر لیا
اقلیتی رائٹس کمیشن قائم کیا جائے گا ، جو اقلیتوں کے شکایات کے ازالے کے ساتھ ساتھ ان کی بہتری کے لیے تجاویز دے گا
جمعرات 17 نومبر 2016 20:40
(جاری ہے)
یہ کمیشن سندھ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے کیے جانے والے پروپیگنڈے کے تدارک کے لیے اہم ذریعہ ثابت ہو گا ۔
کمیشن کا سربراہ 35 سالہ شخص ہو گا ، جو حکومت مقرر کرے گی ۔ کمیشن کے ارکان کی تعداد 11 ہو گی ، جن میں سے 33 فیصد کوٹہ خواتین کے لیے مختص اور 6 نمائندے اقلیتی ہوں گے ۔ بل کے محرک نند کمار کے مطابق اس بل سے اقلیتوں کو مکمل تحفظ ملے گا ۔ انہوں نے بل پر بحث کے دوران نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات کی شدید الفاط میں مذمت کی اور کہا کہ اقلیتوں کے حوالے سے انہوں نے جن خیالات کا اظہار کیا ہے ، وہ باعث تشویش ہے ۔ سینئر وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے اقلیتوں سے متعلق اس بل کے حوالے سے کہا گیا کہ یہ بل پرائیویٹ ممبر کی جانب سے پیش کیا گیا تھا لیکن سندھ اسمبلی نے بڑی محنت اور توجہ کے ساتھ اسے متفقہ طور پر منظور کیا ، جس پر پورا ایوان مبارکباد کا مستحق ہے ۔ نند کمار نے کہا کہ میں اس بل کی منظوری پر پورے ایوان خصوصاً صوبائی وزراء نثار احمد کھوڑو ، ڈاکٹر سکندر میندھرو اور اسپیکر کا خصوصی طور پر شکر گزار ہوں ۔ اس بل کی منظوری سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ سندھ میں اقلیتوں کو مکمل تحفظ اور حقوق حاصل ہیں ۔ ایوان میں اکثریت کے بغیر اس بل کی منظوری ممکن نہیں تھی ۔ ایوان کے تمام لوگوں کی مہربانی ہے کہ انہوں نے متفقہ ور پر بل منظور کرایا ۔ اس موقع پر نند کمار نے بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلا جواز فائرنگ اور اس کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ۔ بعد ازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیامزید اہم خبریں
-
سپریم کورٹ کا تمام عمارتوں اور سڑکوں سے رکاوٹیں و تجاوزات ہٹانے کا حکم
-
ملالہ کی اسرائیل کی مذمت، غزہ کی حمایت کا اعادہ
-
غزہ کی جنگ انٹرنیشنل ورلڈ آرڈر کے لیے ساکھ کی جنگ بن گئی ہے، شیری رحمن
-
خدشات ہیں شبِ برات پر بشری بی بی کے کھانے میں زہر ملایا گیا،مشال یوسف زئی
-
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا
-
شیرافضل مروت کی قصورمیں درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت منظور
-
2023میں پاکستان کو 2 ارب 35 کروڑ ڈالرز فراہم کیے، ایشیائی ترقیاتی بینک
-
پولیس یونیفارم پہننا جرم ہے جس کی قانون میں سزا ہے،یاسمین راشد
-
سرکاری ادارے ملازمین کو پال رہے، ان کو بٹھا کر تنخواہیں دی جارہی ہیں، چیف جسٹس
-
عدالت نے عمران خان و بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں اور آفیشلز کیخلاف بیان دینے سے روک دیا
-
نواز شریف ملکی مفاد کی خاطرعمران خان سے بات چیت کیلئے تیار ہیں،رانا ثناءاللہ
-
پولیس وردی پہننے پر مریم نواز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.