پاکستان اور ترکی کے عوام نے دہشت گردی کے مشترکہ چیلنج کا جرأت کے ساتھ سامناکیا ہے اور علاقائی اور عالمی امن کیلئے لا تعداد قربانیاں دیں، دونوں ملکوں کی بہادر مسلح افواج نے عالمی دہشت گرد نیٹ ورکس پر کاری ضرب لگائی اور ضرب عضب جیسے تاریخی آپریشنز شروع کئے ہیں ، دونوں اقوام نے ہمیشہ دنیا بھر کے محروم اور مظلوم عوام، چاہے وہ فلسطین، ترک قبرص کے مسلمان ہوں یا کشمیری، آپ کے جرأت مندانہ مؤقف نے لاکھوں لوگوں کے دلوںکو جیت لیا

سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا مشترکہ اجلاس سے ترک صدر رجب طیب اردوان کے خطاب سے قبل ان کا خیرمقدم

جمعرات 17 نومبر 2016 22:07

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 نومبر2016ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی کے عوام نے دہشت گردی کے مشترکہ چیلنج کا جرأت کے ساتھ سامناکیا ہے اور علاقائی اور عالمی امن کیلئے لا تعداد قربانیاں دی ہیں۔ ترکی اور پاکستان کی بہادر مسلح افواج نے داعش جیسے عالمی دہشت گرد نیٹ ورکس پر کاری ضرب لگائی ہے اور ضرب عضب جیسے تاریخی آپریشنز شروع کئے ہیں اور دونوں اقوام نے ہمیشہ دنیا بھر کے محروم اور مظلوم عوام، چاہے وہ فلسطین، ترک قبرص کے مسلمان ہوں یا کشمیری، آپ کے جرأت مندانہ مؤقف نے لاکھوں کو دلوںکو جیت لیا۔

جمعرات کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے ترک صدر رجب طیب اردوان کے خطاب سے قبل ان کا خیرمقدم کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میرے لئے یہ انتہائی فخر کا مقام ہے کہ میں اس معزز ایوان کو ایک انتہائی قابل احترام برادر ایک قابل اعتماد دوست عالم اسلام کے ایک بصیرت افروز قائد اور برادر ملک جمہوریہ ترکی کے انتہائی مقبول ترین منتخب صدر رجب طیب اردوان کا تعارف کرائوں، یہ ایوان آپ کیلئے کوئی نئی جگہ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

مجلس شوریٰ، پارلیمنٹ کیلئے یہ ایک منفرد اعزاز ہے کہ وہ تیسری مر تبہ آپ کے بصیرت افروز خیالات سے مستفید ہونے جا رہا ہے، ابھی تک دنیا کے کسی بھی لیڈر کو یہ اعزاز حاصل نہیںہوا ہے، ہم پاکستان کی عوام کے نمائندہ ادارے کے جمہوری طور پر منتخب اراکین ہیں، ایک اور تاریخی اہمیت کے حوالہ سے اپنے درمیان آپ کی موجودگی پر خوشی محسو س کر رہے ہیں، ماضی قریب میں ترکی میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کیلئے بھر پور عوامی حمایت کے ذریعے آپ کی شاندار کامیابی کو دنیا بھر میں بجا طور پر امید کی کرن کے طور پر تسلیم کیا جا رہا ہے،اس کا سہرا آپ کی فیض رساں قیادت کو جاتا ہے جس کی بدولت ترکی کی دلیر عوام بالخصوص ترکی کی گرینڈ نیشنل اسمبلی کے بہادر اسپیکر اوردلیر اراکین اپنے دستور اور جمہوریت کی حفاظت اور تحفظ کیلئے یک آواز ہو کر اٹھ کھڑے ہوئے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور اراکین پارلیمنٹ ان کی جرأت اور بہادری کو خراج تحسین پیش کر تے ہیں ۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ مجلس شوریٰ پارلیمنٹ ساتھ ہی یہ ایوان آپ کی جانب سے اپنی عوام اور مادر وطن کے لئے آپ کی مثالی وابستگی اور عقیدت کو سراہنے میں میرے ساتھ شریک ہے ۔ پاکستان اور ترکی ایک مشترک مذہب، تاریخ ،ثقافت اور یکساں حسب و نسب کے ابدی رشتوں میں ایک دوسرے کے ساتھ بندھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات ریکارڈ کا حصہ ہے کہ ہماری عوام کے باہمی تعلقات ہماری ان دو نوں جدید ریاستوں کی تخلیق سے بھی قدیم ہیں جس کی کڑیاں بیسویں صدی کے اوائل میں تحریک خلافت سے ملتی ہیں جب ہمارے آبائواجداد اپنے ترک بھائیوں کی حمایت میں اٹھ کھڑے ہوئے تھے ۔ہمارے دونوں معاشروں نے بر داشت اور ہم آہنگی کی اقدار کو پروان چڑھایا ہے اور امن کی اسی راہ پر گامزن رہے ہیں جس کی تعلیم ہمارے عظیم مذہب اسلام نے دی ہے اور جس کی عکاسی مولانا جلال الدین رومی اور علامہ محمد اقبال کی شاعری میںکی گئی ہے۔

سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ عظیم قائدین ،مصطفی کمال اتاترک، قائداعظم محمد علی جناح نے جمہوری ،مساوات اور قانون کی حکمرانی کے اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے ترکی اور پاکستان کی ریاستیںقائم کی۔ ہمارے دونوں ممالک کے عوام نے دہشت گردی کے مشترکہ چیلنج کا جرأت کے ساتھ سامناکیا ہے اور علاقائی اور عالمی امن کیلئے لا تعداد قربانیاں دی ہیں۔

ترکی اور پاکستان کی بہادر مسلح افواج نے داعش جیسے عالمی دہشت گرد نیٹ ورکس پر کاری ضرب لگائی ہے اور ضرب عضب جیسے تاریخی آپریشنز شروع کئے ہیں اور دونوں اقوام نے ہمیشہ دنیا بھر کے محروم اور مظلوم عوام، چاہے وہ فلسطین، ترک قبرص کے مسلمان ہوں یا مقبوضہ کشمیر کے عوام کی پرزور حمایت کی ہے۔ کشمیر پر آپ کے جرأتمندانہ مؤقف نے لاکھوں دلوں کو جیت لیا ہے اور اس کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے مسلط کر دہ غیر انسانی صورتحال کو بین الاقوامی پر اجاگر کرنے میں مدد ملی ہے، انہوں نے کہا کہ میںیہاں آپ کو اس حقیقت سے آگاہ کرنا چاہوں گا کہ صرف جنوری، 2016ء سے ابتک ایک ہزار سے زائد معصوم لوگوں کو پیلٹ گنوں سے زخمی اور بصارت سے محروم کیا جا چکا ہی130 سے زائد اپنے زندگیاں ہار چکے ہیںاور دیگر لاکھوںافرادناختم ہونے والے مظالم اور طویل کر فیو کا سامنا کر رہے ہیں۔

اس عرصہ میں بھارت سیز فائر کی 230 مر تبہ خلاف ورزی کر چکا ہے اور جنگ بندی لائن کی ہماری جانب 26 معصوم شہریوں کو جاں بحق اور 108 سے زائد افراد کو زخمی کر چکا ہے،ابھی چند ہی دنوں قبل بلا اشتعال فائرنگ سے سات بہادر پاکستانی سپاہیوں نے جام شہادت نوش کیا ہے۔ میں نے کشمیر پر آپ کے اصولی موقف کے جواب میں مختصر طور پر ان مظالم کا ذکر کیا ہے ہم پر امید ہیں کہ اس طر ح کی غیر متزلزل حمایت کی بدولت لاکھوں کشمیری عنقریب اپنے حق خود ارادیت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے، ہم ’تہذیبوں کے اتحاد کا آغاز ‘‘کے عنوان سے آپ کے تصور کو سراہتے ہیں۔

جس کا مقصد انتہاء پسندی کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے مذاہب، اقوام اور ثقافتوں میں عالمی سطح پر تعاون پیدا کرنا ہے۔ مزید یہ کہ ، جس طرح آپ کی عوامی لیڈرشپ میں ترکی نوے کی دہائی کے آخر میں در پیش معاشی بحران سے برسر پیکار ہو کر آج شاندار ترقی کی جس نہج پر پہنچا ہے وہ تمام ترقی یافتہ ممالک، بشمول پاکستان کیلئے مشعل راہ ہے۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ ہماری دونوں ممالک مقننہ میں پاکستان ۔

ترکی پارلیمانی فرینڈ شپ گروپس سب سے بڑے ہیں جو ایک دوسرے کے ساتھ ہماری باہمی الفت کی عکاسی کر تے ہیں۔مجلس شوریٰ پارلیمنٹ جس سے آپ عنقریب خطاب کر نے والے ہیں پاکستان کی عوام کی خواہشات کی عکاسی کر تا ہے اور جو ظلم و جبر کے خلاف عوام کی انتھک جدوجہد کے تحفظ کا علمبر دار ہے۔لہٰذا یہ ایوان آپ جیسے مرتبے کی حامل ایک مدبر شخصیت کے افکار ، خیالات اور تجربات سے مستفید ہونے کیلئے بیتابی سے منتظر ہے ۔آخر میں ، میں پاکستان کا دورہ کرنے پر آپ کا شکر یہ ادا کر تا ہوں اور مجلس شوریٰ پارلیمنٹ میں آپ کا خیر مقدم کر تا ہوں۔