خیبر پختونخوا اسمبلی کی سپیشل کمیٹی برائے محکمہ بلدیات و دیہی ترقی کا اجلاس
محکمہ بلدیات کے حوالے سے مختلف امور پر بحث، اہم فیصلے کئے گئے
جمعرات 17 نومبر 2016 22:18
(جاری ہے)
محکمہ بلدیات کے حکام اور ٹائون تھری انتظامیہ نے اجلاس کے شرکاء کو یونیورسٹی ٹائون پشاور کے رہائشی علاقے میں کاروباری سرگرمیوں سے متعلق مکمل ریکارڈ پیش کیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے یونیورسٹی ٹائون میں کاروباری سرگرمیوں کے خاتمے اور وہاں پر قائم نجی سکولوں ،ہسپتالوں اور دیگر دفاتر کی منتقلی کیلئے 7دسمبر کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔
حکام نے بتایا کہ یونیورسٹی ٹائون میں گزشتہ تین سالوں سے وہاں کے رہائشیوں نے مختلف فورم پر کاروباری سرگرمیوں کے خاتمے کیلئے رجوع کیا اس سلسلے میں پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے صوبائی حکومت کو واضح احکامات جاری کئے گئے کہ یونیورسٹی ٹائون کے رہائشی علاقے سے تمام کاروباری سرگرمیوں کو فوری طور پر ختم کر کے متبادل جگہ پر منتقل کرنے کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں۔کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ محکمہ بلدیات اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں اور افراد کو عدالتی احکامات کی روشنی میں نوٹسز جاری کر دئیے گئے ہیں جن کے تحت مذکورہ ادارے اور افراد اپنے طور پر یونیورسٹی ٹائون سے منتقل ہونے کا بندوبست کر رہے ہیں۔سینئر وزیر عنایت اللہ نے کمیٹی کو بتایا کہ محکمہ بلدیات عدالتی فیصلے کاپابند ہے اور یونیورسٹی ٹائون سے کاروباری سرگرمیوں کے خاتمے کے لئے ہائی کورٹ کے احکامات پر من و عن عمل درآمد کیاجائے گا۔کمیٹی کے شرکاء نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ماضی میں صوبے کے رہائشی ٹائونز میںکیسے قانون سے بالا تر کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دی گئی۔کمیٹی کے چیئرمین سردار حسین بابک نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی اس مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کرنا چاہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی ٹائون میں کاروباری سرگرمیوں کے خاتمے کے لئے کوئی بھی کارروائی کرنے سے پہلے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا چاہیے تاکہ کوئی فریق متاثر نہ ہو۔کمیٹی کے شرکاء نے متفقہ طور پر فیصلہ کرتے ہوئے سفارش کی کہ صوبائی حکومت یونیورسٹی ٹائون میں کاروباری سرگرمیوں کے خاتمے کیلئے ایسا حل نکالے کہ وہاں کے رہائشی متاثر نہ ہوں اور مثبت کاروباری سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی بھی نہ ہو۔ کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی کہ حکومت عدالتی احکامات کی روشنی میں اقدامات کو یقینی بنانے کیساتھ ساتھ متاثرین کو متبادل جگہ پر منتقلی میں بھی بھرپور تعاون فراہم کرے۔درایں اثناء قائمہ کمیٹی برائے محکمہ اوقاف ،حج و مذہبی امور کا اجلاس کمیٹی کے چئیر مین ایم پی اے نور سلیم ملک کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے ممبران مولانا مفتی فضل غفور ، سردار محمد ادریس ،عسکر پرویز اور فریڈرک عظیم ملک کے علاوہ محکمہ اوقاف ، محکمہ قانون کے نمائندوں اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس کو کمیٹی کی گزشتہ نشست میں کئے گئے فیصلوں کی روشنی میں اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔اجلاس کے شرکاء نے محکمہ اوقاف سے متعلق مختلف امور پر تفصیلی بحث کی اور اس ضمن میں بعض فیصلے بھی کئے گئے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.