معاشرے کے تمام طبقوں میں انسانی حقوق کا شعور اجاگر کرنے، صنفی تشدد کا شکارعورتوں، بچوں اور اقلیتوں کی مدداور بحالی کے لئے سرگرم عمل ہیں ، چیئر پرسن انسانی حقوق کمیشن سندھ ماجدہ رضوی کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 17 نومبر 2016 22:25

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 نومبر2016ء) انسانی حقوق کمیشن سندھ کی چیئر پرسن جسٹس (ریٹائرڈ) ماجدہ رضوی نے کہا ہے کہ کمیشن معاشرے کے تمام طبقوں میں انسانی حقوق کا شعور اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ صنفی تشدد کا شکار خاص طور عورتوں، بچوں اور اقلیتوں کی مدداور بحالی کے لئے سرگرم عمل ہے۔میڈیا انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی نشاندہی کرے ہم ایکشن لیں گے، ان خیالات کا اظہارانہوں نے جیکب آباد میں سول سوسائٹی کے نمائندوں سے میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر تہمینہ اعظم نعیم اعوان،فریدہ طاہر ،عدنان خاصخیلی،زینیہ اسٹنٹ کمشنر منظور بلوچ ،ڈی ایس پی نظر محمد کھوسو،میڈم ظہرہ کھوسو،خالدہ سومرو ،جان اوڈھانو،آغا غضنفر،مسلم اوڈھانواور دیگر موجود تھے رٹائر جسٹس ماجدہ رضوی نے کہا کہ سندھ انسانی حقوق کمیشن صنفی مساوات پروگرام کے تحت انسانی حقوق کی خلاف ورزی ،عورتوں پر تشدد،اور امتیازی سلوک کے متاثرین کی مکمل بحالی کے لئے موزوں اور سازگار حالات فراہم کرے گی اس سلسلے میں کمیشن کے پاس 250سے زائد کیس آئے جن میں عورتوں پر تشدد،قتل،اغوا،اقلیتوں سے امتیازی سلوک،پراسرار موت،لاپتہ افراد،ماحولیات،پولیس کی جانب سے حراساں،ایف آئی آر کے اندراج میں مشکلات پیدا کرنے،طبی علاج ،تعلیمی اداروں میں غفلتاور دماغی بیماری کے حولاے سے کمیشن مختلف کیسوں کو دیکھ رہی ہے 20اکتوبر کو کمیشن نے اپنی سالانہ رپورٹ بھی شائع کی ہے جس کا مقصد عوام الناس تک پہنچناہے اور اس ضمن میں دادو حیدرآباد،میرپورخاص،عمرکوٹ،ٹھٹہ شکارپور کے دورے بھی کئے گئے ہیںجن میں ہسپتال اور جیل بھی شامل ہیںاب کمشن سکھر جیکب آباد گھوٹکی کشمور میں بھی موجود ہے جو یہاں ججز پولیس سول سوسائٹی متاثرین اور انکے اہل خانہ سے بھی ملے گی اور انکے مسائل کا جائزلے گیہم اس بات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سندھ کے عوام کی بروقت قانونی مدد،اور تحفظ فراہم کرنے کے لئے ان اداروں سے کیسے نتائج برآمد کئے جائیںعوامی شکایات کے جلد ازالے کے لئے پوسٹل ایڈریس ای میل ،فیکس ویب سائیٹ اور واٹس ایپ کے ذریعے ویب سائیٹ سے فارم لیکر پر کرکے درخواست بھیجی جاسکتی ہیں۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں ماجدہ رضوی نے کہا کہ فضیلہ سرکی کے ورثائ سے ملی ہوں جبکہ گڑھی خیروکے لیڈی ٹیچر کا کیس بھی ہمارے نوٹس میں ہے اس حوالے سے ہم نے اقدامات بھی کئے ہیںجلد اس کے نتائج آپکے سامنے ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :